کابل (جیوڈیسک) افغانستان میں امریکی فوج کے فضائی حملوں اور طالبان کے خود کش دھماکے میں 8 فوجیوں سمیت 30 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جنوبی صوبہ ہلمند میں اتوار کی صبح خودکش بمبار نے بارود سے بھرے ایک چھوٹے ٹرک میں ایک فوجی اڈے کے قریب دھماکا کیا جس کے نتیجے میں 8 فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔
طالبان نے اس حملے کی ذمے داری قبول کرتے ہوئے اس میں 100 سے زائد افغان سیکیورٹی اہلکاروں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا ہے، افغاں حکام کے بقول اتوار کو یہ خودکش حملہ جس علاقے میں ہوا، افغان سیکیورٹی فورسز نے حال ہی میں اسے عسکریت پسندوں کے قبضے سے واگزار کرایا تھا۔
افغان حکام کے مطابق غزنی شہر میں امریکی فضائی حملے میں 16 شدت پسند ہلاک اور 28 زخمی ہوئے جبکہ صوبے پکتیا میں امریکی ڈرون حملے میں 6 طالبان ہلاک اور 5 زخمی ہوئے۔
دریں اثنا اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ افغانستان میں کم از کم 20 لاکھ افراد کو خوراک کی قلت کے خطرے کا سامنا ہے، اقوام متحدہ کے انسانی بنیادوں پر امداد کے دفتر کے مطابق افغانستان کے 20 صوبوں میں گندم کی کاشت میں تاخیر اور پیداوار میں کمی ہوئی ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق گندم کی پیداوار میں کمی کی وجوہ میں سردیوں میں زیادہ برف باری اور کم بارشیں بھی ہیں، اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ بادغیس اور غور صوبوں میں خشک سالی کی وجہ سے قریب 21 ہزار افراد کو نقل مکانی کرنا پڑی ہے۔