کراچی (جیوڈیسک) وفاقی حکومت نے ملک میں دہشت گردی کے واقعات کی روک تھام کیلیے ملک گیر سطح پر افغان مہاجرین سمیت غیر ملکی افراد کی موجودگی کی نشاندہی کیلئے انٹیلی جنس بنیادوں پرخفیہ سروے کرانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ یہ سروے وفاقی وزارت داخلہ صوبائی حکومتوں، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور خفیہ اداروں کے باہمی اشتراک سے کرایا جائے گا، غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکی افراد کو گرفتار کرکے ڈی پورٹ کیا جائے گا جبکہ اس سروے کے دوران جن غیر ملکی تارکین وطن کے بارے میں یہ معلومات موصول ہوں گی کہ وہ منفی سرگرمیوں یا کسی بھی قسم کے دہشت گردی کے واقعے میں ملوث ہیں تو ان کو باضابطہ طور پر گرفتار کرکے ان کے خلاف دہشت گردی اور تحفظ پاکستان ایکٹ کے تحت مقدمات درج کیے جائیں گے اور اسپیڈی ٹرائل کورٹ میں مقدمات چلائے جائیں گے۔
وزیراعظم نواز شریف نے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کو ہدایت کی ہے کہ ملک گیر سطح پر غیر ملکی افراد کی معلومات کا مکمل ڈیٹا مرتب کرنے کیلیے انٹیلی جنس کے ذریعے جامع سروے کیا جائے، وزیراعظم کی ہدایت پر وفاقی وزیر داخلہ نے جامع پالیسی بنانی کیلیے جلد اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے، اس حوالے سے وفاقی داخلہ کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطح کی کمیٹی قائم کی جائے گی، جس میں چاروں صوبوں کے سیکریٹری داخلہ، آئی جیز، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور دیگر حساس اداروں کے افسران شامل ہوں گے۔
یہ کمیٹی ملک گیر سروے کے حوالے سے مربوط پالیسی کا تعین کرے گی اور سروے کے حوالے سے نادرا، ایف آئی اے اور دیگر متعلقہ اداروں کا تعاون بھی حاصل کیا جائے گا، یہ سروے تمام اضلاع میں تھانوں کی سطح پر اسپیشل برانچ کرے گی جبکہ دیگر خفیہ ادارے مانیٹرنگ کریں گے، سروے کیلیے قواعد نامہ مرتب کیا جائے گا، جس میں تھانے کی سطح پر افغان مہاجرین اور دیگر غیر ملکیوں کا ریکارڈ مرتب کیا جائے گا۔
پاکستان میں رہائش کے دوران ان کے روزگار کے مواقع کیا ہیں اور ان کی دیگر سرگرمیاں کیا ہیں، اس سروے کے دوران مقامی کمیونٹی کا تعاون بھی حاصل کیا جاسکتا ہے، سروے مرتب ہونے کے بعد صوبائی محکمہ داخلہ وفاقی وزارت داخلہ کو بھیجیں گے، پالیسی کے تعین کے بعد یہ سروے خفیہ طور شروع کیا جائے گا۔