اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی حکومت نے ملک میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان مہاجرین کی واپسی کے لئے پاک فوج سے مدد لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
سیکرٹری سیفران کی زیرصدارت افغان مہاجرین کی وطن واپسی سے متعلق اجلاس منعقد ہوا جس میں چاروں صوبوں کے ہوم سیکرٹریز، وزارت دفاع، وزارت داخلہ، آئی ایس آئی اور آئی بی حکام نے شرکت کی۔ اس موقع پر صوبائی حکام نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ملک بھر میں اس وقت 10 لاکھ افغان مہاجرین غیرقانونی طورپرمقیم ہیں جن کی رجسٹریشن کا عمل تیز کر دیا گیا ہے۔
اجلاس میں افغان مہاجرین کے اثاثوں، جائیداد اور کاروبار کی تفصیلات جلد اکٹھی کرنے کی ہدایت کی گئی جب کہ مہاجرین کی بے نام جائیداد بھی افغانستان کو دینے پر غور کیا گیا۔
واضح رہے کہ افغانستان میں طالبان کے خلاف امریکا کی جانب سے کارروائی کے بعد لاکھوں افغان شہری پاکستان میں ہجرت کر آئے تھے جبکہ پاکستان، افغانستان اور اقوام متحدہ کے درمیان معاہدہ طے پایا تھا جس کے تحت دسمبر 2015 میں افغان مہاجرین کو واپس اپنے ملک جانا ہے۔