کابل (جیوڈیسک) افغان نیشنل سکیورٹی فورسز کے ملک کے مختلف علاقوں میں آپریشن، ڈرون حملے، جھڑپوں میں داعش کے 9 جنگجوئوں سمیت 98 افراد ہلاک، 49 عسکریت پسند زخمی ہو گئے جبکہ طالبان کے حملوں میں 8 افغان فوجی بھی مارے گئے ادھر صوبہ ارزگان میں سکیورٹی چیک پوسٹ پر پولیس افسر نے فائرنگ کرکے اپنے 4ساتھیوں کو ہلاک کردیا ،11 اہلکار لاپتہ ہو گئے، طالبان نے واقعے کی ذمہ داری قبول کر لی۔
منگل کوافغان میڈیا کے مطابق وزارت دفاع کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ آپریشن صوبہ ننگرہار ،فریاب ،ہلمند، ہرات، قندوز اور بغلان میں کیا گیا۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ سکیورٹی فورسز نے 12 شدت پسندوں کو گرفتارکرلیا اور بھاری مقدار میں اسلحہ اور دھماکہ خیز مواد بھی برآمد کرلیا جس میں دیسی ساختہ بم ڈیوائسز بھی شامل ہیں۔ننگر ہار میں جاسوس طیارے کے حملے میں داعش کے 9 جنگجو مارے۔ ادھر فرح میں بم دھماکے کے نتیجے میں 3 بچے جاں بحق ہو گئے۔
افغان ذرائع ابلاغ کے مطابق حکام نے بتایا کہ شمال مغربی صوبہ فریاب میں سکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان شدید جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔ یہ جھڑپیں پشتون کوٹ کے ضلع میں ہورہی ہیں۔ اب تک 28 عسکریت پسند ہلاک ہو چکے ہیں۔ ادھر جنوبی صوبہ ارزگان کے ضلع شاہری کے 2 علاقوں کی چیک پوسٹوں سے 100 افغان فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کو واپس بلا لیا گیا۔
ہلمند طالبان کے قبضہ کے بعد گزشتہ ماہ انخلا کا پروگرام شروع کیا گیا تھا۔ صوبائی حکومت کے ترجمان دوست نایاب نے کہا سوامی ضلع دیہہ رائود میں تعینات کیا گیا ہے۔ طالبان نے کہا گائوں بخدان کا کنٹرول ہمارے پاس ہے۔