افغان طالبان نے سینئر رہنما مولوی ولی حقانی کی ہلاکت کی تصدیق کردی

Taliban

Taliban

کابل (جیوڈیسک) افغان طالبان نے مشرقی صوبہ ننگرہار میں گروپ کے سینئر رہنما مولوی محمد ولی حقانی کی 10 ساتھیوں کے ہمراہ ہلاکت کی تصدیق کردی جب کہ افغان نیشنل سیکیورٹی فورسز کی زمینی اور فضائی کارروائیوں میں کمانڈر سمیت 26 شدت پسند ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

افغان میڈیا کے مطابق طالبان نے مشرقی صوبہ ننگرہار میں گروپ کے سینئر رہنما مولوی محمد ولی حقانی کی ہلاکت کی تصدیق کردی، طالبان کی طرف سے جاری آن لائن بیان میں کہا گیا ہے کہ مولوی حقانی ضلع کوٹ میں شدید جھڑپ میں 10 ساتھیوں کے ہمراہ ہلاک ہوئے، مولوی حقانی نے جنگجوؤں کی قیادت کرنے ضلع کوٹ گئے تھے تاحال اس بات کی تصدیق نہیں ہوسکی کہ مولوی حقانی کے قافلے پر گھات لگا کر کس نے حملہ کیا، ضلع کوٹ داعش کا مضبوط گڑھ بتایا جاتا ہے۔

افغان نیشنل سیکیورٹی فورسز کی زمینی اور فضائی کاروائیوں میںکمانڈر سمیت 26 شدت پسند ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔ وزارت دفاع کے بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں افغان فورسز کی مختلف علاقوں میں زمین اور فضائی کارروائیوں میں شدت پسند مارے گئے۔ صوبہ ہرات کے ضلع شنداند میں 12شدت پسند ہلاک اور 7 دیگر زخمی ہوئے۔ 6 جنگجو صوبہ ہلمند کے ضلع ناد علی میں مارے گئے۔

صوبہ ارزگان کے ضلع چارچینو میں بھی6 جنگجو ہلاک ہوئے۔ افغان فورسز نے آپریشن کے دوران دانڈے غوری اور دانڈے شہاب الدین میں طالبان کمانڈر کے گھر سے بڑی مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود قبضے میں لے لیا جبکہ عسکریت پسندوں کی7 پناہ گاہوں کو تباہ کردیا گیا۔کپیسا صوبے کے ضلع نجرب میں طالبان کمانڈر روحانی مارا گیا جبکہ اسکے دو ساتھی زخمی ہوگئے۔

ادھر ہلمند میں بم دھماکے میں ایک بچہ جاں بحق ہوگیا جبکہ 3 زخمی ہوگئے۔ صوبائی گورنر کے ترجمان عمر زاک نے بتایا واقعہ ضلع خان ایشن میں پیش آیا۔ قندھار صوبہ میں موٹرسائیکل سواروں کی فائرنگ سے2شہری جاں بحق اور ایک زخمی ہوگیا۔فریاب صوبہ میں نامعلوم افراد نے زنا کاری کے الزام میں جوان جوڑے کو قتل کردیا، واقعہ ضلع خواجہ صاحب پوش کے علاقے یانگی قلعہ میں پیش آیا۔