امریکا (اصل میڈیا ڈیسک) ایک انٹرویو میں امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن نے صدر جوبائیڈن کے افغانستان سے امریکی جنگی افواج کے انخلا کے منصوبے پر تنقید کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ امریکا نے القاعدہ کے امریکا پر حملہ کرنے کی صلاحیت کو ختم کرنے کے اپنے مشن کو پورا کیا ہے۔ اس کے بعد امریکی فوج کی افغانستان میں مزید تعیناتی کا کوئی جواز نہیں۔
بلنکن نے اے بی سی کے پروگرام “اس ہفتے” سے بات کرتے ہوئےکہا کہ وہ ڈیوڈ پیٹریاس اور جوزف ڈنفورڈ سمیت ریٹائرڈ جرنیلوں کا احترام کرتے ہیں جنہوں نے افغانستان سے امریکی فوج کی واپسی کے فیصلے پر جوبائیڈن انتظامیہ پر تنقید کی ہے۔ بلنکن نے کہا کہ میں جنرل پیٹریاس ، جنرل ڈنفورڈ اور دیگر کا بہت احترام کرتا ہوں لیکن ہم نے افغانستان سے انخلا کا فیصلہ سوچ سمجھ کر کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم 20 سال پہلے افغانستان گئے تھے۔ ہم اس لیے گئے تھے کہ ہم پر گیارہ ستمبر کو حملہ ہوا تھا۔ ہم وہاں گیارہ ستمبر کےحملہ آوروں سے لڑنے کے لیے گئے تھے۔ اب ہم نے اس بات کو یقینی بنا لیا ہے کہ افغانستان کی سرزمین کو کبھی بھی دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں کیا جاسکے گا۔ اس جنگ سے ہم نے جو حاصل کرنا تھا کرلیا ہے۔ القاعدہ کے امریکا پر حملے کی صلاحیت کو ختم کردیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ افغانستان سے فوج کے انخلا کے اعلان پر امریکی محکمہ دفاع کے بعض جرنیلوں نے اعتراض کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان کے بیشتر علاقوں پر طالبان کا کنٹرول ہے۔ موجودہ حالات میں امریکی فوج کا انخلا طالبان کے مقابلے میں شکست کھانے کے مترادف ہے۔