کراچی (جیوڈیسک) پاکستان کی معیشت کو افغانستان میں جاری جنگ اور ملک میں دہشت گردوں کی کارروائیوں کی وجہ سے پاکستان کی معیشت کو گزشتہ 14 سال کے دوران 107 ارب ڈالر کا نقصان پہنچا۔
اکنامک سروے برائے سال 2014-15 کے مطابق نائن الیون کے بعد خطے میں پیدا ہونے والی صورتحال کے بعد پاکستان کو داخلی سطح پر شدید خطرات کا سامنا کرنا پڑا، امریکی اور اتحادی افواج کی افغانستان آمد کے بعد افغان باشندوں کی بڑی تعداد پاکستان میں پناہ گزین ہوگئی
جس کی آڑ میں ملک دشمن عناصر اور دشمن کے جاسوس بھی پاکستان میں متحرک ہوگئے اور پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں اضافہ ہوگیا، ان کاررائیوں کے نتیجے میں پاکستان کو قیمتی جانی نقصان کے ساتھ املاک اور معیشت کو بھی شدید نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان کو برآمدات میں کمی، متاثرین کی بحالی کے لیے اضافی اخراجات، طبعی انفرااسٹرکچر کی بربادی، غیرملکی سرمایہ کاری میں کمی، نج کاری کے منصوبوں کا التوا، صنعتی پیداوار میں کمی، ٹیکس وصولیوں میں کمی، غیریقینی حالات کے نقصانات سمیت جاری اخراجات میں اضافے کا سامنا کرنا پڑا
ان سب عوامل کی وجہ سے پاکستانی معیشت کو 14 سال کے دوران 106 ارب 98 کروڑ ڈالر کا نقصان پہنچا، موجودہ حکومت کے 2 سال کے دوران دہشت گردی کی وجہ سے معیشت کو 11.16ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا، مالی سال 2013-14 میں دہشت گردی کی وجہ سے معیشت کو 6.63 ارب ڈالر جبکہ مالی سال 2014-15 کے دوران 4.53 ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا۔
رپورٹ کے مطابق نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کے آغاز کے بعد سے صورتحال کافی حد تک بہتر ہورہی ہے تاہم 14سال کے دوران ہونے والے نقصانات کے ازالے اور معیشت کی مکمل بحالی کے لیے پاکستان کو بھرپور وسائل کی ضرورت ہے۔