افغانستان سے انخلا، امریکہ کا پاکستان میں حملوں کیلئے نئے ڈرون اڈے بنانے پر غور

Drone

Drone

واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکا نے افغانستان سے انخلا کے بعد پاکستان میں القاعدہ کو نشانہ بنانے کے لیے وسطی ایشیا میں نئے ڈرون اڈے بنانے پر غور کرنا شروع کر دیا۔

امریکا نے افغانستان سے انخلا کے بعد بھی پاکستان پر ڈرون حملے جاری رکھنے کے لئے نئی حکمت عملی تیار کر لی۔

اگر امریکا دو ہزار چودہ کے آخر تک افغانستان سے فوج نکالتا ہے تو اسے پاکستان میں ڈرون حملے کرنے کے لیے نئے اڈوں کی ضرورت ہو گی۔

اوباما انتظامیہ وسطی ایشیا میں نئے ہوائی اڈے بنانے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔نیا ڈرون پروگرام افغانستان کے باہر سے بھی حملوں کے لیے بہتر آپشن ہو گا تاہم سی آئی اے کا کہنا ہے وسطی ایشیا میں اڈہ ہونے کے باوجود القاعدہ کے خلاف معلومات اکٹھی کرنے میں مشکل ہو گی اور پاکستان میں فوری ڈرون حملہ کرنا مشکل ہو جائے گا۔

امریکی حکام کے مطابق موجودہ ڈرون سست رفتار ہے۔افغانستان سے باہر نئے اڈوں سے حملوں کے لیے امریکا نئے ڈرون استعمال کر سکتا ہے یہ اوینجر ڈرون تیز رفتار اور طاقتور جیٹ انجن کی مدد سے پرواز کرے گا۔