امریکا (جیوڈیسک) کی طرف سے افغانستان میں خواتین کے کردار کو موثر بنانے کیلئے 200 ملین ڈالرز مالیت کا ایک پروگرام لانچ کر دیا گیا۔ کابل یو ایس ایڈ کے مطابق امریکا کی طرف سے مختص کئے گئے اس فنڈ میں انٹرنیشنل سپورٹ کی شمولیت سے یہ مد دو گنا ہو سکتی ہے۔ یہ یو ایس ایڈ کی طرف سے کسی بھی ملک میں خواتین کیلئے کی جانے والی سب سے بڑی سرمایہ کاری ہے۔ آسٹریلیا، برطانیہ، جاپان اور یورپی یونین نے بھی اس امریکی پراجیکٹ کیلئے مالی معاونت کا عندیہ دیا ہے۔ اگر ایسا ہوا تو اس کا حجم 416 ملین ڈالرز تک ہو سکتا ہے۔
اس امریکی پروگرام کو فروغ کا نام دیا گیا ہے۔ اس پراجیکٹ کا مقصد 18 سے 30 سال کی درمیانی عمر کی خواتین کو روزگار تلاش کرنے، تجارت پیشہ خواتین کی قرضوں اور مائیکرو مالیاتی مدد کرنے اور ایسی خواتین کی مدد کرنے کی مہارت حاصل کرنے کی تربیت دینا ہے جو پالیسی سازی میں کردار ادا کرنے کی خواہش رکھتی ہیں۔
جرمن خبر رساں ادارے کے مطابق اس پروگرام کی مدد سے ساڑھے تین ہزار چھوٹے بزنس شروع کئے جا سکیں گے اور یہ قومی پیداوار بڑھانے میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔ خاص طور سے ایک ایسے وقت میں جب افغانستان میں غیر ملکی اخراجات میں کمی کی توقع کی جا رہی ہے۔ اس ملک میں بہت سے افراد میں یہ خوف پایا جاتا ہے کہ 2014 میں غیر ملکی فورسز کے انخلا کے بعد خواتین کی صورتحال خراب ہو سکتی ہے۔