اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر برائے سرحدی امور عبدالقادر بلوچ نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان افغانستان یہ توقع رکھتی ہے کہ وہ کوئی ایسی کارروائی نہیں کرے گا جس سے پاکستان کی امن کی کوششوں کو نقصان پہنچے۔
اسلام آباد میں میڈیات سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیرعبدالقادر بلوچ نے کہا کہ فوج دہشت گردوں کا اکیلے خاتمہ نہیں کرسکتی اس کے لیے عوام کی 100 فیصد مدد درکار ہے جبکہ شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف جاری لڑائی 1971 کی جنگ سے بھی بڑی ہے جسے ہر صورت کامیاب بنانا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ شمالی وزیرستان کے متاثرین کو زبردستی کیمپوں میں لانا نہیں چاہتے جو جہاں خوش رہنا چاہتا ہیں انہیں وہیں سہولتیں فراہم کریں گے۔
عبدالقادربلوچ کا کہنا تھا کہ پاکستان سے دہشت گرد افغانستان جاتے ہیں اور پھر یہی پاکستان میں کارروائی کا بھی سبب بنتے ہیں جبکہ فضل اللہ جیسے دہشت گرد بھی افغانستان میں ہی موجود ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم افغانستان کی خودمختاری کا احترام کرتے ہیں اور افغان حکومت سے توقع ہے کہ دہشت گردی کے خلاف کارروائیوں میں ہماری مدد کرے گی جبکہ حکومت پاکستان یہ بھی توقع رکھتی ہے کہ افغانستان کوئی ایسی کارروائی نہیں کرے گا جس سے پاکستان کی امن کی کوششوں کو نقصان پہنچے۔