کابل (جیوڈیسک) افغانستان کے صوبے کنڑ میں امریکی فوج کے فضائی حملے میں 2 خواتین اور 2 بچوں سمیت 11 افغان شہری جاں بحق ہو گئے جبکہ افغان نیشنل سیکیورٹی فورسز کی کاروائیوں میں 50 طالبان جنگجو ہلاک اور 13 زخمی ہو گئے، ادھر طالبان کے حملوں میں افغان انٹیلی جنس کے 2 افسران سمیت 7 اہلکار مارے گئے۔
اے ایف پی کے مطابق امریکی افواج نے صوبے کنڑ کے ضلع نارنگ میں طالبان کے حملے کے جواب میں فضائی حملہ کیاجس میں 2 خواتین اور 2 بچوں سمیت 11 افراد جاں بحق اور 13 زخمی ہو گئے۔
افغان صدر حامد کرزی نے امریکی فضائی حملے میں شہریوں کی ہلاکت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعہ کھلی دہشت گردی ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ دوسری جانب افغان نیشنل سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں 50 طالبان جنگجو ہلاک اور 13 زخمی ہو گئے۔
وزارت داخلہ سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ افغان سیکیورٹی فورسز نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبے کنڑ، ننگرہار، بغلان، غزنی، خوست، پکتیا اور پکتیکا میں آپریشن کیا جس کے دوران 4 جنگجوؤں کو گرفتار کر لیا گیا۔ ادھر صوبے بدخیس کے ضلع کراکھ میں طالبان نے افغان انٹیلی جنس کے قافلے پر حملہ کر دیا جس میں انٹیلی جنس کے 2 افسران ہلاک ہو گئے۔
دوسری جانب مشرقی صوبے لغمان کے ضلع بدپاکھ میں طالبان نے ایک چیک پوسٹ پر حملہ کرکے 5 پولیس اہلکاروں کو ہلاک کر دیا۔ ادھر بھارتی وزیر خارجہ سشما سوارج نے بدھ کو افغان صدر حامد کرزئی سے ملاقات کی جس میں دو طرفہ تعلقات سمیت دیگر اہم امور پر گفتگو کی گئی۔
اس موقع پر حامد کرزئی نے کہا کہ افغانستان بھارت کا ایک قریبی اتحادی رہے گا۔ بھارتی وزیر خارجہ نے کہا کہ بھارتی حکومت مستقبل میں بھی افغان حکومت کے ساتھ تعاون جاری رکھے گی۔ انھوں نے کہا کہ بھارت مختلف چیلنجز سے نمٹنے اور تجارت میں اضافے کے لیے افغانستان کی مدد جاری رکھے گا۔