اسلام آباد (جیوڈیسک) سابق وفاقی وزیرداخلہ سینیٹررحمن ملک نے کہاہے کہ تحریک طالبان کا سربراہ ملافضل اﷲ افغانستان سے پاکستان میں اسلحہ بھیج رہاہے جس کے باعث ملک میں بدامنی کے واقعات رونما ہورہے ہیں۔
مذاکرات کی ناکامی کاملبہ پیپلزپارٹی اورایم کیوایم پرڈالنا درست نہیں۔ پیپلزپارٹی ملک میں امن کے قیام کیلیے طالبان کے بجائے حکومت پاکستان کاساتھ دے رہی ہے۔ حکومت طالبان کافری زون کے قیام کامطالبہ تسلیم نہ کرے۔ لشکرجھنگوی اورتحریک طالبان میں کوئی فرق نہیں۔
انھوں نے پارلیمنٹ ہائوس کے باہرمیڈیا سے گفتگو میں کہاکہ وزیراعظم نوازشریف اورموجودہ حکومت نے طالبان سے مذاکرات کی کامیابی کے لیے ہرممکن اقدام کیے تاہم طالبان کی بدنیتی کی وجہ سے مذاکرات کامیاب ہوتے نظر نہیں آرہے ہیں۔ اے پی پی کے مطابق انھوںنے کہاکہ اٹک، کوہاٹ اورکراچی سے خودکش جیکٹس برآمدہوئی ہیں۔ یہ جیکٹس کس نے بھیجی تھیں؟ حکومت کو ہرحال میںاپنی رٹ کوقائم رکھناہے۔ حکومت کے پاس طالبان کی خواتین اوربچے کسی جیل میں موجود نہیں۔