مزار شریف (جیوڈیسک) افغانستان کے شمالی علاقے مزار شریف میں ایک فوجی اڈے پر حملے میں 100 سے زائد فوجیوں اور دیگر افراد کی ہلاکت کے بعد افغانستان کی فوج کے سربراہ اور وزیر دفاع نے استعفیٰ دے دیا ہے۔
افغان عہدیداروں کا کہنا ہے کہ صدر اشرف غنی نے پیر کو یہ استعفے منظور کر لیے۔
فوری طور پر یہ واضح نہیں کہ وزیر دفاع عبداللہ حبیبی اور جنرل قدم شاہ شہیم کی جگہ کس کو تعینات کیا جائے گا۔
صدر اشرف غنی کے ٹوئیٹر پر سرکاری اکاؤنٹ پر بھی فوج کے سربراہ اور وزیر دفاعی کے مستعفی ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔
افغانستان کے صوبہ بلخ میں افغان نیشنل آرمی کی 209 ویں کور پر حملہ کرنے والے طالبان جنگجوؤں اور خودکش بمباروں نے افغان فوج کی وردی پہن رکھی تھی۔
اس حملے کی ذمہ داری طالبان نے قبول کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔