کابل (جیوڈیسک) پینٹاگون نے افغانستان میں ہونے والے ڈرون حملے میں القاعدہ کے اہم کمانڈر ابو خلیل السوڈانی کے 2 ساتھیوں سمیت مارے جانے کا دعویٰ کیا ہے۔
امریکی دفاعی ادارے پینٹا گون کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ خفیہ اطلاع پر افغانستان کے صوبہ پکتیکا میں ڈرون حملہ کیا گیا جس میں القاعدہ کا اہم ترین آپریشنل کمانڈر ابو خلیل السوڈانی اور اس کے 2 ساتھی مارے گئے۔
پینٹاگون کے مطابق خلیل سوڈانی القاعدہ کے 3 اہم ترین کمانڈرز میں شامل تھا جو افغانستان اور عراق میں ہونے والی خود کش حملوں کی قیادت کرتے ہیں جب کہ وہ القاعدہ کے خودکش بمباروں اور دھماکے کی کارروائیوں کی سربراہی بھی کرتا تھا۔ پینٹاگون کے بیان میں مزید کہا گیا ہےکہ خلیل سوڈانی پاکستان، افغانستان اور اتحادی فوجوں کے خلاف آپریشن کو کمانڈ کرتا تھا جب کہ وہ امریکا کے خلاف حملوں کی منصوبہ بندی میں بھی براہ راست ملوث تھا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پاکستانی اور افغان طالبان گروپوں نے سوڈانی کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے جس میں پاکستانی طالبان گروپ کا کہنا ہے کہ خلیل سوڈانی کافی عرصے تک شمالی وزیرستان سے اپنی کارروائیاں کرتا رہا تاہم پاکستانی فوج کے آپریشن کے بعد اس نے افغانستان کو اپنا مسکن بنا لیا جب کہ سفرکے دوران وہ ہمیشہ اپنے ہمراہ 2 محافظ رکھتا اور اس کی گاڑی میں ہر وقت خودکش جیکٹس بھی موجود ہوتی تھیں۔
امریکی وزیردفاع ایشٹن کارٹر نے ابوخلیل السوڈانی کی ہلاکت کو افغانستان میں اتحادی افواج کی اہم کامیابی قرار دیا ہے۔