واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی محکمہ دفاع پینٹا گون نے کہا ہے کہ خیبرایجنسی میں جاری آپریشن کے دوران پاکستانی فوج نے اتحادی فوج کے بجائے افغان فوج سے براہ راست رابطے کی کوشش کی تھی۔
کانگریس کو پیش کی گئی اپنی تازہ رپورٹ میں پینٹا گون نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کی مسلح افواج کے درمیان تعاون کا دہشت گردی کے خلاف لڑائی پر مثبت اثر پڑ رہا ہے۔ پینٹا گون نے بتایا کہ آپریشن خیبر ٹو کے دوران پاک فوج نے افغان فوج سے دو طرفہ رابطے کی کوشش کی جبکہ اس سے پہلے امریکی یا اتحادی فوج کے ذریعے رابطہ کیا جاتا تھا۔
رپورٹ کے مطابق دونوں ملک اس وقت دو طرفہ فوجی رابطوں کے طریقہ کار یا ایس او پی کو حتمی شکل دینے میں مصروف ہیں ۔ اگرچہ سہ فریقی بارڈر ایس او پی کی معیاد 31 دسمبر 2014 کو ختم ہوچکی ہے لیکن پھر بھی پاک افغان مسلح افواج نئے طریقہ کار پر دست خط ہونے تک اُسی سہ فریقی ایس او پی کے تحت کام کررہی ہیں۔