کابل (اصل میڈیا ڈیسک) افغانستان سے انخلا کے بعد طالبان اور امریکی وفد کی پہلی ملاقات آج ہو گی۔ برطانوی خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق امریکی وفد دوحہ میں طالبان کے سینیئر رہنماؤں سے ملاقات کرے گا۔
خبرایجنسی کا کہنا ہے کہ امریکاا ور طالبان کے درمیان سینئر سطح کی بات چیت آج اور کل ہو گی جبکہ افغانستان سے انخلا کے بعد امریکا اور طالبان کی یہ پہلی اعلیٰ سطح بات چیت ہو گی۔
خبرایجنسی کے مطابق امریکی وفد محکمہ خارجہ، یوایس ایڈ،انٹیلی جنس کمیونٹی کے حکام پرمشتمل ہے جبکہ سابق امریکی مذاکرات کار زلمے خلیل زاد وفد کا حصہ نہیں ہیں۔
خبرایجنسی کا کہنا ہے کہ امریکی وفد افغانستان سے اپنے شہریوں اور دیگر کا محفوظ انخلا یقینی بنانے اور امریکا کے مغوی شہری مارک فریرچز کی رہائی پر زور دے گا۔
اس کے علاوہ ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں طالبان پر زور دیا جائے گا کہ افغانستان کو دوبارہ القاعدہ یا دیگر انتہاپسند گروہوں کی پناہ گاہ بننے نہ دینے کے عزم پرکار بند رہیں جبکہ افغانستان میں انسانی امداد کی ترسیل کو بہتر کرنے پر بھی زور دیا جائے گا۔
خبرایجنسی کے مطابق امریکی عہدیدار کا کہنا ہے کہ ملاقات کا مقصد طالبان حکومت کو تسلیم کرنا یا قانونی سمجھنا نہیں۔
امریکی عہدیدار کا کہنا ہے کہ طالبان کو اپنی قانونی حیثیت منوانے کےلیے اقدامات کرنا ہونگے۔
واضح رہے کہ امریکا نے 30 اگست کی شب کو ڈیڈلائن ختم ہونے سے قبل ہی افغانستان سے اپنا انخلا مکمل کرلیا تھا۔