کابل (جیوڈیسک) افغان سیکیورٹی فورسز نے مختلف صوبوں میں کارروائیوں کے دوران 358 عسکریت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ بارودی سرنگوں کے دھماکوں، عسکریت پسندوں کی فائرنگ سے 12 افغان فوجی ہلاک ہوگئے ہیں، ننگرہار میں داعش نے مقامی عمائدین کو قتل کرنے کا سلسلہ شروع کردیا، صوبہ پروان میں زمین کے تنازع پر2 گروپوں کے درمیان جھڑپ میں 5 افراد ہلاک اور 6 زخمی ہوگئے۔
کابل میں ہفتے کو افغان وزارت دفاع کی طرف سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کارروائی کنڑ، لغمان، کپیسا، میدان وردک، غزنی، پکتیا، ارزگان، دائی کنڈی، قندھار، تخار، قندوز اور ہلمند کے مختلف علاقوں میں کی گئی اس دوران 142 دیگرعسکریت پسند زخمی ہو گئے۔
بیان کے مطابق فوجی بارودی سرنگوں کے دھماکوں ،عسکریت پسندوں کی فائرنگ سے ہلاک ہو ئے،کارروائی کے دوران بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا۔ افغان میڈیا کے مطابق داعش نے مشرقی صوبہ ننگرہار میں قبائلی عمائدین کو قتل کرنے کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔
ننگرہار کے مقامی رہائشیوں نے بتایا کہ گزشتہ روزآچین کے علاقے میں داعش کے جنگجوئوں نے 2مقامی عمائدین کوہلاک کر دیا۔ صوبائی حکومت کے ترجمان کے مطابق ایک اور واقعے میں داعش کے جنگجوئوں نے 5 مقامی عمائدین کو قتل کر دیا۔
اسی علاقے میں داعش اورمقامی رہائشیوں کے درمیان بعض مقامات کی جھڑپوں کی اطلاعات بھی ملی ہیں۔ افغان فوج کے مطابق گزشتہ روز کنڑ میں طالبان کے حملوں کے منصوبے کو ناکام بنایا گیا۔صوبہ پروان میں زمین کے تنازع پرتصادم پشان کے علاقے میں ہوا۔