لنڈی کوتل (جیوڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار نے لنڈی کوتل میں مچنی چیک پوسٹ کا دورہ کیا جہاں انہیں بارڈر مینجمنٹ کے حوالے سے ایف سی حکام کی جانب سے بریفنگ دی گئی۔
وفاقی وزیر داخلہ نے بریفنگ کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان کے سامنے کھڑے ہو کر افغان حکومت سے کہتا ہوں کہ وہ پاکستان کے ساتھ تاریخی اور مذہبی رشتے کا پاس کرے۔ افغانستان ہمارے دشمن ملک میں بیٹھ کر پاکستان کے خلاف زبان استعمال کرتا ہے۔
ہمسایہ ملک ہمارے ناکردہ گناہوں کی بھی تشہیر کرتا ہے۔ افغانستان کسی کے بہکاوے میں آئے اور نہ ہی کسی اور کی گیم کھیلے۔ ہم دوستی کے حوالے سے ہر بات ماننے کیلئے تیار ہیں لیکن گیدڑ بھبکیاں قابل قبول نہیں ہیں۔
چودھری نثار کا کہنا تھا کہ دہشتگری کی جنگ ختم نہیں ہوئی۔ کچھ دہشگرد باقی ہیں، جو سرحد کی دوسری طرف ہیں دہشتگرد چھپ چھپا کر سرحد عبور کرکے ہمارے عوام پر حملہ کرتے ہیں۔ ہماری سیکیورٹی ایجنسیاں تمام پریشر برداشت کئے ہوئے ہیں۔ بارڈر مینجمنٹ کے ذریعے ایسے مسائل پر قابو پائیں گے۔
کوشش ہے کہ 2020ء تک بارڈر پر چھ کنٹرول روٹ ہوں۔ ان کا کہنا تھا کہ سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے بارڈر مینجمنٹ کے سلسلے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ وہ ہمشیہ دہشتگردوں کے خلاف اگلے مورچوں پر رہے۔ بعد ازاں چودھری نثار طورخم بارڈر بھی گئے جہاں وہ افغان سیکیورٹی حکام سے بھی ملے۔