اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ افغانستان میں کسی گروپ کی حمایت کی جائیگی نہ ہی کوئی مداخلت، بھارت سمیت تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات کے نئے دور کاآغاز کرنے جارہے ہیں، نئی سفارتی پالیسی میں معیشت اور تجارت کو خاص اہمیت دی جائے۔
وزیراعظم نواز شریف نے اسلام آباد میں وزارت خارجہ کا دورہ کیا ،سیکریٹری خارجہ سمیت اعلی حکام نے افغانستان اور بھارت کے ساتھ سفارتی تعلقات سمیت خطے کی صورت حال پرتین گھنٹے تک بریفنگ دی۔ اس موقع پر مشیر خارجہ امور سرتاج عزیز کے دورہ افغانستان کے امور کو بھی حتمی شکل دی گئی ، ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے سرتاج عزیز کو پاکستان کی نئی حکمت عملی پر افغان حکومت کواعتماد میں لینے کی ہدایت کی اور واضح کیا کہ افغانستان میں عدم مداخلت کی پالیسی اپنائی جائے گی۔
ماضی میں مداخلت کی پالیسی سے پاکستان کے مفادات کو بہت نقصان پہنچا۔، وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان افغانستان میں کسی بھی گروپ کی حمایت نہیں کرے گا، افغان امن عمل میں وہاں کی حکومت اور عوام کی رائے کا ساتھ دیاجائے گا۔ نواز شریف کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امن کے حوالے سے مذاکراتی عمل میں پاکستان اپنا کردار ادا کرنے کو تیارہے تاہم اس حوالے سے امور باہمی مشاورت سے طے کیے جائیں گے۔
وزیراعظم نے وزارت خارجہ کو ہدایت کی کہ بھارت کے ساتھ تمام معاملات اور تنازعات پر مذاکرات کی نئی حکمت عملی تیار کی جائے، پاکستان تمام ہمسایہ ممالک اور اقوام عالم کے ساتھ برابری کی بنیاد پر دوستانہ تعلقات کے نئے دور کا آغاز کرنے جا رہا ہے۔