افغانستان میں داعش کے خلاف تین ہفتوں میں 20 فضائی حملے

US Airial Attack Afghan

US Airial Attack Afghan

کابل (جیوڈیسک) امریکہ نے افغانستان میں شدت پسند تنظیم داعش کے خلاف کاروائیوں میں اضافہ کردیا،تین ہفتوں میں امریکہ نے داعش کے ٹھکانوں پر 20 فضائی حملے کیے ۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکہ افغانستان میں دو مختلف محاذوں پر اپنی کوششوں کو بڑھا رہا ہے جن میں ایک طرف مشرقی افغان علاقوں میں داعش کے خلاف فضائی کارروائیوں میں قابل ذکر اضافہ کیا گیا ہے جب کہ دوسری طرف جنوبی حصے میں طالبان سے برسرپیکار افغان فوجیوں کو مزید ماہرین مہیا کیے جا رہے ہیں۔

افغانستان میں امریکی فورسز کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل ولسن شوفنر نے کابل سے وڈیو لنک کے ذریعے پینٹاگان میں صحافیوں کو بتایا کہ امریکہ کا اندازہ ہے کہ افغانستان میں داعش کے جنگجوؤں کی تعداد ایک ہزار سے تین ہزار کے درمیان ہے۔تاریخی اعتبار سے خراسان میں پاکستان، افغانستان اور ایران کے کچھ حصے شامل ہیں اور داعش نے اپنا دائرہ اثر یہاں تک بڑھانے کا اعلان کر رکھا ہے۔

ترجمان نے بتایا کہ داعش خراسان کے ساتھ وفاداری کا اعلان کرنے والے جنگجوؤں کی اکثریت صوبہ ننگر ہار کے چار سے پانچ جنوبی اضلاع میں ہیں جہاں ترجمان کے بقول وہ اپنا “اڈہ قائم” کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ننگرہار پاکستان کے قبائلی علاقوں سے ملحق ہے اور اس جغرافیائی محل و وقوع کی وجہ سے داعش کو افغان اور پاکستانی طالبان سے لوگوں کو بھرتی کرنے میں آسانی ہو رہی ہے۔