کابل (جیوڈیسک) سخت گیر جنگجو گروپ داعش نے افغانستان کے مشرقی صوبے خوست میں ایک مسجد میں خود کش بم دھماکے کی ذمے داری قبول کرلی ہے۔
داعش کی خبررساں ایجنسی اعماق نے ہفتے کے روز ایک بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ جمعہ کو ایک خودکش بمبار نے یہ دھماکا کیا تھا اور اس میں کم سے کم 50 فوجی ہلاک اور 110 زخمی ہوگئے تھے ۔
تاہم صوبہ خوست کے سکیورٹی حکام نے گذشتہ روز بتایا تھا کہ ضلع اسماعیل خیل میں واقع ایک فوجی اڈے پر مسجد میں بم دھماکے میں 26 افراد ہلاک اور 50 زخمی ہوگئے تھے۔ایک سکیورٹی عہدے دار کا کہنا تھا کہ مسجد میں نمازِ جمعہ کے وقت بم دھماکا کیا گیا تھا۔
صوبہ خوست میں افغان فوج کے ترجمان کیپٹن عبداللہ نے بتایا کہ خودکش بم حملے میں جاں بحق ہونے والے تمام افراد سکیورٹی فورسز کے اہلکار تھے۔
طالبان نے حالیہ مہینوں کے دوران میں افغان سکیورٹی فورسز کے خلاف کئی ایک بڑے حملے کیے ہیں۔ان میں سیکڑوں سکیورٹی اہلکار ہلاک ہوچکے ہیں ۔ طالبان نے مختلف علاقوں میں افغان سکیورٹی فورسز کی بیسیوں چوکیوں کو حملوں میں تباہ کردیا ہے اور وہاں سے ا سلحہ لوٹ کر لے گئے ہیں۔
خوست میں نمازِ جمعہ کے اجتماع سے دو روز قبل دارالحکومت کابل میں ایک حملہ آور بمبار نے علماء کے مذہبی اجتماع میں خودکو دھماکے سے اڑا دیا تھا جس کے نتیجے میں 55 علماء جاں بحق اور 90 سے زیادہ زخمی ہوگئے تھے۔ایک شادی ہال میں یہ اجتماع نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادتِ باسعادت کے سلسلے میں منعقد کیا جارہا تھا۔طالبان نے اس حملے سے لاتعلقی ظاہر کی تھی۔