افغانستان (جیوڈیسک) افغانستان کے جنوبی صوبے ہلمند میں پیر کو ایک مشتبہ کار بم دھماکے میں دس پولیس اہلکار ہلاک ہو گئے۔
افغان حکام کے مطابق یہ دھماکا لشکر گاہ شہر میں ہوا، جسے طالبان حملوں کا سامنا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ اس بم دھماکے میں 14 افراد زخمی بھی ہوئے جن میں پولیس اہلکار اور عام شہری بھی شامل ہیں۔
اطلاعات کے مطابق 10 پولیس اہلکاروں کے علاوہ چار شہری بھی اس بم دھماکے کی وجہ سے ہلاک ہوئے۔
طبی امدد فراہم کرنے والے ایک اطالوی خیراتی ادارے کے مطابق اُن کے مرکز میں مجموعی طور پر ہلاک و زخمی ہونے والے 30 افراد کو لایا گیا جن میں سکیورٹی فورسز کے اہلکار اور عام شہری بھی شامل ہیں۔
ہفتے کو افغان فوج اور افغانستان میں تعینات بین الاقوامی افواج کے سربراہ نے بھی لشکر گاہ کا دورہ کیا تھا اور انھوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ لشکر گاہ پر طالبان کی پیش رفت روکنے کی ہر مکمن کارروائی کی جائے گی۔
دوسری طرف طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ طالبان لشکر گاہ کی طرف پیش قدمی کر رہے ہیں۔
حالیہ ہفتوں میں افغانستان کے مختلف علاقوں میں طالبان عسکریت پسندوں کی کارروائیوں میں تیزی آئی ہے۔ گزشتہ ہفتے کے اوائل میں طالبان نے شمالی شہر قندوز پر حملہ کیا جسے افغان سیکورٹی فورسز نے پسپا کر دیا جب کہ شدت پسند اب بھی شہر کے ںواح میں کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق قندوز میں لڑائی کے سبب بڑی تعداد میں لوگوں کو نقل مکانی بھی کرنی پڑی۔