کابل (جیوڈیسک) افغانستان میں سیکیورٹی فورسز کی زمینی اور فضائی کارروائیاںطالبان کے فرضی گورنر اور 3 پاکستانیوں سمیت 55 شدت پسند ہلاک‘ 47 زخمی جبکہ اس دوران 2 افغان فوجی بھی مارے گئے۔
صوبہ قندھار میں افغان پولیس اہلکارنے فائرنگ کرکے اپنے ہی 5 ساتھی پولیس اہلکاروں کو قتل کردیا، افغان انٹیلی جنس نے حقانی نیٹ ورک کے بڑے حملے کی سازش ناکام بنانے، اسلحہ اور بارودی مواد برآمدکرنے کا دعویٰ بھی کیا ہے۔
گزشتہ 24 گھنٹوں میں نیشنل سیکیورٹی فورسز نے ملک کے مختلف حصوں میں زمینی اور فضائی آپریشن کیے ، صوبہ غزنی میں افغان فورسز کے آپریشن شفق میں 15طالبان ہلاک،13 زخمی ہوئے ،بغلان میں طالبان کا فرضی ضلعی گورنر قاری عبدالواسع ماراگیا، صوبہ نورستان کے ضلع کمدش میں سیکیورٹی فورسزکے ساتھ جھڑپ میں3پاکستانی شدت پسند ہلاک اور 2 زخمی ہوگئے، صوبہ کنٹر میں طالبان نے سیکورٹی فورسز کی چوکیوں پر حملے کیے ہیں جس کے بعد علاقے میں شدت پسندوں اورسیکیورٹی فورسز کے درمیان شدید جھڑپیں جاری ہیں۔
اس دوران 9 طالبان مارے گئے۔ دوسری جانب افغان انٹیلی جنس این ڈی ایس نے صوبہ خوست میں حقانی نیٹ ورک کی جانب سے ایک بڑے حملے کی سازش کو ناکام بنادیا، افغان پولیس اور انٹیلی جنس نے مشترکہ طور پر ضلع علی شیر کے گائوں چھارگوٹی میں کارروائی کی۔
حقانی جنگجوئوں سے برآمد ہونے والے مواد میں 30 اے کے 47 رائفلز،2 رائفلز،اے کے 47 کے 3000 رائونڈز،2دیسی دھماکہ خیزبم ڈیوائسز، گاڑیوں کی 4 پاکستانی جعلی نمبرپلیٹیں،ایک گاڑی ،5 فوجی وردیاں شامل ہیں۔ افغان حکام کے مطابق قندوز میں فوجی آپریشن کے دوران 4 روز میں 90 شدت پسند ہلاک ، 120 زخمی ہوگئے۔ افغان حکام نے بتایا کہ گزشتہ روزصوبہ قندہارکے ضلع اسپین بولدک میں افغان پولیس اہلکار نے فائرنگ کرکے اپنے5 ساتھی اہلکاروں کو ہلاک کردیا، حکام نے اس واقعے کے بارے میں مزید تفصیلات فراہم نہیں کی ہے تاہم کہا ہے کہ اس بارے تحقیقات جاری ہیں۔ صوبہ لوگر کے ضلع چرخ میں گھر پر مارٹر کا گولہ گرنے سے ایک شہری ہلاک اورکئی زخمی ہوگئے۔