اسلام آباد (جیوڈیسک) افغانستان کی موبائل فون سمیں پاکستان میں بند کر دی گئیں۔ وزیر اعظم نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی درخواست پر پی ٹی اے کو حکم جاری کیا۔دہشت گردوں، بھتہ خوروں اور جرائم پیشہ افراد سے ایک اور اہم ہتھیار چھین لیا گیا۔
پاکستان میں افغانستان کی سمز پر رومنگ سروس ختم کر دی گئی۔قانون نافذ کرنے والے ادارے کہتے ہیں کہ پاکستان میں بہت سے جرائم پیشہ لوگوں کا باہمی رابطہ افغان سمز کی وجہ سے ہی ممکن ہے۔
یہ افغانستان کے موبائل فون نیٹ ورکس کی وہ سمیں ہیں جو پاک افغان بارڈر سے ملحقہ کئی علاقوں میں بھی کام کرتی ہیں۔ جب یہ سمیں اپنے کوریج ایریا سے باہر آتی ہیں تو پاکستان کے دیگر علاقوں میں پاکستانی نیٹ ورکس پر رومنگ کے زریعے کام کرتی رہتی ہیں۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ان سموں کے استعمال کی بڑی وجہ یہ ہے کہ پاکستان میں جب بھی وہ کوئی کیس ٹریس کرتے ہیں تو افغان سموں کا مطلوبہ ریکارڈ نہیں مل سکتا۔
اس طرح کے درجنوں کیس سامنے آ چکے ہیں جن میں افغان سموں کا استعمال کیا گیا۔ اس ساری صورتحال کے پیشِ نظر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے وزیرِ اعظم کو درخواست دی کہ یہ سمیں بند کرائی جائیں اور آج وزیر اعظم نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کو افغانستان کی موبائل سمز پاکستان میں بند کرنےکی ہدایت کر دی ہے۔