روس (اصل میڈیا ڈیسک) روس کے وزیر خارجہ سرگے لاوروف نے کہا ہے کہ افغانستان کا عدم استحکام ہمسایہ ممالک میں بھی منتقل ہو سکتا ہے۔
روس کی خبررساں ایجنسی تاس کے مطابق لارورف نے ازبکستان کے دارالحکومت تاشقند میں منعقدہ ” وسطی و جنوبی ایشیاء : دو طرفہ علاقائی روابط ، مشکلات اور امکانات ” کے زیرِ عنوان منعقدہ کانفرنس سے خطاب کیا۔
خطاب میں لاوروف نے کہا ہے کہ افغانستان کی صورتحال تیزی سے خرابی کی طرف جا رہی ہے۔ امریکہ اور نیٹو یونٹوں کے عجلت کے ساتھ انخلاء نے اپنے پیچھے افغانستان اور اس کے اطراف میں فوجی و سیاسی صورتحال کی تشکیل کے بارے میں ابہام کو اور بھی گہرا کر دیا ہے۔
لاوروف نے کہا ہے کہ افغانستان کا بحران دہشت گردی کے خطرے اور اندازوں سے بالا سطح پرپہنچی ہوئی منشیات کی اسمگلنگ جیسے مسائل کو اور بھی گھمبیر کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ موجودہ شرائط میں ملک میں درپیش عدم استحکام کے دیگر ہمسایہ ممالک تک پہنچنے کا خطرہ نہایت واضح دکھائی دے رہا ہے۔ یہ خطرہ افغانستان کی علاقائی تعاون میں شمولیت کے سامنے ایک سنجیدہ رکاوٹ ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ وسطی و جنوبی ایشیاء کو ایک دوسرے سے منسلک کرنے والے توانائی، لاجسٹک اور رسل و رسائل کے پروجیکٹوں کی حوصلہ افزائی کے منصوبوں کو فیلڈ کی صورتحال کو مدّ نظر رکھتے ہوئے بنائے جانے چاہئیں۔
لاوروف نے کہا ہے کہ افغانستان کی داخلی جھڑپوں کے مکمل اور جامع حل کی شرط کے ساتھ کابل کی شرکت سے اقتصادی منصوبوں کو کامیابی سے عملی جامہ پہنایا جا سکتا ہے۔ ملک میں پائیدار امن کا قیام کی مشترکہ کوششوں کو علاقائی سطح پر بھی اور بین الاقوامی سطح پر بھی ترجیح دئیے جانے کی ضرورت ہے۔