افغانستان میں آپریشن، ڈرون حملہ، 5 فوجی اور 76 طالبان مارے گئے

Afghanistan

Afghanistan

کابل (جیوڈیسک) افغان نیشنل سیکورٹی فورسز کے انسداد دہشتگردی آپریشن اورامریکی ڈرون حملے میں سینئر طالبان کمانڈر سمیت 76 جنگجو ہلاک اور 35 زخمی ہوگئے جبکہ 4 کو گرفتار کرلیاگیا،ادھر طالبان کے حملوں میں 5 افغان فوجی مارے گئے ۔اتوار کو افغان میڈیا کے مطابق وزارت داخلہ سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ افغان نیشنل آرمی، پولیس اور انٹیلی جنس نے مشترکہ طور پر صوبہ پروان ، قندوز، فریاب، جوزجان، زابل، میدان وردک، لوگر، پکتیکا، ننگرہار اور ہلمند میں آپریشن کیا۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ آپریشن کے دوران ننگرہار،میدان وردک اور پکتیکا میں طالبان جنگجوئوں کو بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑا۔اس دوران طالبان کے بعض مقامی کمانڈر بھی مارے گئے ۔بیان میں کہا گیا کہ اے این ایس ایف کے آپریشن میں88 مختلف اقسام کے دیسی ساختہ بم ڈیوائسز ناکارہ بنا دیئے گئے جبکہ بھاری مقدار میں مختلف اقسام کا اسلحہ اور بارودی مواد قبضے میں لے لیا۔

ادھر جنوب مشرقی صوبہ غزنی میں بم نصب کرتے ہوئے 4 طالبان عسکریت پسند ہلاک ہوگئے ۔وزارت داخلہ کے ترجمان صدیق صدیقی کاکہناہے کہ ایک طالبان عسکریت پسند ضلع گرو میںسڑک پر بم نصب کررہا تھا جسے پولیس نے ہلاک کردیا ۔تین دیگر طالبان جنگجووں نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔دوسری جانب سڑک کنارے نصب بم پھٹنے کے واقعات میں پانچ افغان فوجی ہلاک ہوگئے۔ دریں اثناء جنرل عظیمی نے بتایا کہ افغان سیکورٹی فورسز نے شدت پسندوں کے صفائے کے لیے گزشتہ 24 گھنٹوں میں سات مختلف اضلا ع میں 12 آپریشن کیے ہیں جس میں 17 جنگجو ہلاک ہوگئے۔

ادھر مغربی صوبہ ہرات میں امریکی ڈرون حملے میں طالبان کا سینئر لیڈر ہلاک ہوگیا۔ضلعی چیف شیر آقا الکوزئی کا کہنا ہے کہ ڈرون حملہ ضلع اوبی میں کیا گیا جس میںسینئر طالبان لیڈر ملا شارف جو ملا شعیب کے نام سے مشہور تھا مار ا گیا۔ افغانستان کے شہر مزارشریف میں پولیس یونیفارم میں ملبوس 2 طالبان نے پولیس ہیڈ کوارٹرز پر حملہ کرکے 2 اہلکار ہلاک ،18زحمی کر دیئے۔افغان میں فوجی مشن کے دوران غلطیوں پر افسوس ہے۔

انخلاء کیلئے جلد بازی نہ کی جائے۔ یہ بات جرمن وزیر خارجہ نے کی۔ انہوں نے کہا افغانستان سے کرپشن ختم نہیں ہوسکی۔