کابل (جیوڈیسک) افغانستان کے صوبہ ذابل میں عسکریت پسندوں نے 8 پولیس اہلکاروں کے سر قلم کر دیئے ہیں۔
افغان حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران دو مختلف واقعات میں سولہ پولیس اہلکاروں ہلاک کیا گیا، جن میں سے آٹھ کے سر قلم کردئیے گئے ہیں۔
صوبہ ذابل کے نائب گورنر محمد جان رسول یار نے بتایا کہ منگل کو ضلع نوبہار میں آٹھ مقامی پولیس اہلکاروں کی سر کٹی لاشیں ملیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہلاک کیے پولیس اہلکاروں کو دو ہفتے قبل ایک حملے میں عسکریت پسندوں نے اغوا کر لیا تھا۔
ذابل پولیس کے ڈپٹی سربراہ غلام جیلانی فراحی نے بتایا کہ پولیس اہلکاروں کو پہلے فائرنگ سے ہلاک کیا گیا اور بعد میں ان کے سر قلم کیے گئے۔
افغان صوبے بدخشاں میں بھی مختلف پولیس چوکیوں پر عسکریت پسندوں کے حملے میں کم از کم 8 پولیس اہلکار ہلاک ہو گئے
نائب صوبائی گورنر گل محمد بیدار کا کہنا ہے کہ ‘طالبان’ نے ارد گرد کے پہاڑوں سے راکٹوں اور چھوٹے ہتھیاروں سے پولیس چوکیوں پر حملہ کیا جس سے آٹھ پولیس اہکار ہلاک ہوئے۔
بدخشاں پولیس نائب سربراہ عبدالقادر سید نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ حملے میں تیرہ طالبان بھی مارے گئے۔
طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے اور کہا ہے کہ انہوں نے دور دراز ضلع کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔