کابل (جیوڈیسک) افغان سیکیورٹی فورسز نے ملک میں مختلف کارروائیوں کے دوران 89 عسکریت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ بارودی سرنگوں کے دھماکوں میں 6 فوجی بھی مارے گئے۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق وزارت دفاع اور وزارت داخلہ کی طرف سے جاری ہونے والے الگ الگ بیانات میں کہا گیا ہے کہ ملک کے مختلف حصوں میں فورسز کی کارروائیوں کے دوران 89 عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا گیا ہے، اس دوران بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا۔ بیان کے مطابق یہ کارروائیاں مختلف صوبوں میں کی گئیں، وزارت دفاع کے بیان کے مطابق بارودی سرنگوں کے مختلف دھماکوں میں 6 افغان فوجی بھی مارے گئے تاہم اس حوالے سے مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔
دریں اثنا شمالی افغانستان میں 14سالہ مغوی لڑکی کو اجتماعی عصمت دری کے بعد قتل کردیا گیا۔ پولیس نے 2 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا۔ دوسری طرف افغان سیکیورٹی فورسز نے جنوبی صوبہ ہلمند میں دہشت گردی کے خلاف آپریشن کے آغازکااعلان کردیا۔
افغان وزارت داخلہ کے ترجمان صادق صدیقی نے کابل میں پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ اس آپریشن کا بنیادی مقصد مقررہ علاقوں سے دہشت گردوں کاخاتمہ اور علاقے کو محفوظ بنانا ہے۔ انھوں نے کہاکہ ہلمند میں خصوصی آپریشن کیے جارہے ہیں جس میں افغان نیشنل سیکیورٹی فورسزحصہ لے رہی ہیں، انکا کہنا تھا کہ ملک کی سیکیورٹی فورسز کسی بھی قیمت پرملک کے دفاع کیلیے تیار ہے اور ہم یہ اہلیت رکھتے ہیں۔