افغانستان (اصل میڈیا ڈیسک) اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان کی صورتحال “کنٹرول سے باہر” ہو رہی ہے میں طالبان سے اپنے حملے بند کرنے اور مذاکرات کی طرف لوٹنے کی اپیل کرتا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ افغانستان ایک بار پھر انتشار کی جانب بڑھ رہا ہے۔
گوٹیرس نے کہا کہ گزشتہ ایک ماہ میں جھڑپوں کی وجہ سے محض ہلمند، قندھار اور ہرات میں ایک ہزار سے زائد افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، افغان فورسز اور طالبان کے درمیان جھڑپوں کے دوران، جو شہروں تک پھیل چکی ہیں، عام شہریوں کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے۔
گوٹرش نے بتایا کہ افغانستان قابو سے باہر ہو رہا ہے ، میں طالبان کو فی الفور حملوں کا خاتمہ کرتے ہوئے افغان عوام کے مفادات کے لیے نیک نیتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مذاکرات کی جانب لوٹنے کی اپیل کرتا ہوں۔
شہریوں کے خلاف حملے بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزی ہیں اور جنگی جرم ہیں کی وضاحت کرتے ہوئے گوٹیرس نے کہا کہ خاص طور پر خواتین اور صحافیوں کو نشانہ بنانا اور طالبان کے زیر کنٹرول علاقوں میں انسانی حقوق پر سخت پابندیاں “انتہائی پریشان کن” ہیں۔خاص طور پر افغان بچیوں اور خواتین کے مشکلات سے جیتے ہوئے حقوق سے محروم ہونے کی خبریں دیکھنا انتہائی افسوس ناک اور خوفناک ہیں۔