افغانستان: خود کش حملے میں تین ترک انجینیئر ہلاک

Afghanistan

Afghanistan

افغانستان (جیوڈیسک) کے مشرقی صوبے ننگرہار میں ایک منی بس پر ہونے والے خودکش حملے میں تین ترک تعمیراتی انجنیئر ہلاک ہوگئے ہیں۔ صوبائی گورنر کے ترجمان نے بی بی سی کو بتایا کہ یہ حملہ جلال آباد کے شہر میں دھماکہ خیز مواد سے لدی ایک موٹر سائیکل کے ذریعے کیا گیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق یہ ترک انجینیئر ایک عمارت تعمیر کرنے میں افغان پولیس کی مدد کر رہے تھے۔ ابھی تک اس حملے کی ذمہ داری کسی نے قبول نہیں کی ہے، تاہم ماضی میں افغانستان میں طالبان غیر ملکی کارکنوں کو نشانہ بناتے رہے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ بہصود میں اس حملے میں اس پروجیکٹ پر کام کرنے والا ایک چوتھا ترک انجینیئر اور تین افغان شہری بھی زخمی ہوئے ہیں۔

جلال آباد میں گذشتہ دو سال میں متعدد بم حملے ہوئے ہیں۔اگست
2013 میں شہر میں ایک قبرستان میں بم دھماکے میں 12 خواتین اور دو بچے ہلاک ہوئے تھے۔ اس سے قبل شہر میں بھارتی قونصل خانے پر ہونے والے بم حملے میں نو افراد ہلاک ہوئے تھے۔

2014 کے اختتام پر غیر ملکی افواج کے افغانستان سے متوقع انخلا کے پیشِ نظر طالبان حملوں میں تیزی آئی ہے۔ افغانستان اس وقت عبوری دور سے گزر رہا ہے کیونکہ آئندہ ماہ نئے صدر منتخب ہونے والے ہیں جبکہ غیر ملکی افواج رواں سال کے آخر میں افغانستان سے جانے والی ہیں۔

کابل میں بی بی سی کے نمائندے ڈیوڈ لائن کا کہنا ہے کہ حملے شروع ہوچکے ہیں، پوست کی فصل تیار ہے اور طالبان زیادہ آسانی کے ساتھ جنگجویانہ سرگرمیاں بحال کر سکتے ہیں۔