افغانستان(جیوڈیسک)افغانستان میں طالبان نے صوبائی گورنر کے دفتر پر حملہ کر کے 3 پولیس اہلکاروں سمیت 8 افراد کو ہلاک جبکہ 70 کو زخمی کر دیا۔ افغانستان میں صوبائی گورنر کے دفتر پر طالبان کے حملے میں کم از کم تین پولیس اہلکاروں سمیت آٹھ افراد ہلاک جبکہ 70 زخمی ہو گئے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق افغان حکام نے بتایا ہے کہ مغربی صوبہ فرح میں طالبان نے صوبائی گورنر کے دفتر پر اچانک حملہ کر دیا۔
جس کے نتیجے میں گورنر ہاس میں تعینات تین پولیس اہلکار ہلاک اور دیگر پانچ افراد ہلاک جبکہ ستر دیگر زخمی ہوئے۔ ڈپٹی صوبائی گورنر نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ دفتر کے باہر ایک زوردار دھماکہ ہوا جس کے بعد افراتفری پھیل گئی جبکہ طالبان کی جانب سے فائرنگ بھی کی گئی۔ دھماکے سے گورنر ہاس سے ملحقہ کئی سرکاری عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
جبکہ پولیس اہلکاروں کے علاوہ شہریوں کی اموات بھی ہوئیں تاہم انہوں نے ہلاک ہونے والوں کی تعداد بارے کوئی موقف نہیں دیا۔ دوسری جانب افغان جنرل نے کہا ہے کہ طالبان نے رواں سال ملک بھر میں حملے تیز کرنے کی منصوبہ بندی کرلی ہے۔
ایرانی میڈیا نے جنرل قادم شاہ شاہین کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ طالبان سرکاری عمارتوں، اقوام متحدہ کے دفاتر، نیٹو ہیڈ کوارٹرز اور غیر ملکی سفارتخانوں کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں اور خصوصی طور پر کابل کی مختلف پرہجوم جگہوں کو نشانہ بنانا طالبان کا اہم ہدف ہے اور رواں سال 85 فیصد حملے کابل میں ہوں گے۔