کابل (جیوڈیسک) افغانستان کے دارلحکومت کابل اور صوبہ وردک میں دو بم دھماکوں کے نتیجے میں پانچ پولیس اہلکار ہلاک اور کئی زخمی ہو گئے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ پہلا دھماکا دارالحکومت میں صدارتی محل کے قریب ہوا جس کی آواز دور دور تک سنی گئی۔ دھماکے میں ایک شخص زخمی ہوا۔
سیکیورٹی حکام کے مطابق ڈیوائس کے ذریعے کئے گئے دھماکے میں آرمی کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا، لیکن گاڑی میں کسی کے موجود نہ ہونے کی وجہ سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ افغان صوبے وردک میں بھی ایک دھماکا ہوا جس میں پانچ پولیس اہلکار ہوگئے۔
یہ بم دمماکے ایک ایسے وقت میں ہوئے جب نو منتخب افغان صدر اشرف عنی کل یعنی پیرکے روز حلف اٹھانے جارہے ہیں۔ نئی افغان حکومت کے لیے سیکیورٹی اس وقت ایک بڑا چیلنج ہے اور ملک میں موجود غیر ملکی افواج بھی رواں سال کے آخر تک افغانستان سے انخلا کی تیاری میں مصروف ہیں۔
تاہم، امریکا کی کوشش ہے کہ وہ نئے افغان صدر کے ساتھ ایک سیکیورٹی معاہدہ کرے جس سے کچھ امریکی اہلکار سیکیورٹی کو یقینی بنانے اور مقامی سیکیورٹی فورسز کو تربیت فراہم کرنے کے لیے 2014 کے بعد بھی قیام کر سکیں۔ ابتدائی طور پر آج ہونے والے ان بم دھماکوں کی ذمہ داری کسی نے بھی قبول نہیں کی ہے، لیکن ماضی میں اس طرح کے حملوں میں افغان طالبان ملوث رہے ہیں۔