افغانستان کو امریکی فوج کی ضرورت نہیں: حامد کرزئی

Hamid Karzai

Hamid Karzai

کابل (جیوڈیسک) حامد کرزئی نے صدارتی انتخابات سے قبل ملکی پارلیمان سے اپنے آخری خطاب میں ایک مرتبہ پھر کہا کہ وہ امریکا کے ساتھ باہمی سکیورٹی معاہدے پر دستخط نہیں کریں گے کیونکہ اس معاہدے کے تحت فوجی انخلاء کے بعد بھی مکمل امن تک امریکا افغانستان میں اپنی فوجیں رکھ سکے گا۔

انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ افغانستان میں صدارتی انتخابات ہر صورت میں صاف اور شفاف ہونے چاہیں اور اس کے لئے ملکی سکیورٹی فورسز اپنی پوری استعداد کے ساتھ کام کریں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ افغانستان سکیورٹی فورسز ان انتخابات کے موقع پر پوری طاقت اور اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے ایک ایسا پرامن ماحول قائم کرنے کی کوشش کریں گی جس میں افغان عوام اپنا حق رائے دہی استعمال کر سکیں۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان کی سکیورٹی فورسز اب اس قدر مضبوط ہیں کہ وہ غیر ملکی فوجوں کی غیر موجودگی میں بھی ملک میں قیام امن کی ذمہ داریاں انجام دے سکتی ہیں۔ کرزئی نے اس خطاب میں غیر ملکی حکومتوں کو متنبہ کیا کہ وہ ان انتخابات میں مداخلت سے باز رہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ میں کہنا چاہتا ہوں کہ غیر ممالک جن کو شاید یہ عادت پڑ چکی ہے یا شاید وہ جان بوجھ کر مداخلت کرنا چاہیے ہیں، وہ کسی بھی مداخلت سے باز رہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان پر جنگ مسلط کی گئی ہے۔

انہوں نے پاکستان میں قائم عسکریت پسندوں کے ٹھکانوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر امریکا دہشت گردی کا خاتمہ چاہتا ہے تو افغانستان میں فوجی تعینات کرنے کی بجائے دہشت گردوں کی آماجگاہیں ختم کرے۔