کابل (جیوڈیسک) افغانستان کی سیکیورٹی فورسزنے مختلف کارروائیوں کے نتیجے میں 23 شدت پسندوں کو ہلاک 14 کو زخمی اور 6 کو گرفتار کرنے کا دعوی کیا ہے۔
کابل میں افغان وزارت دفاع کی طرف سے جاری ہونیوالے ایک بیان میں کہا گیاکہ سیکیورٹی فورسزنے زابل، ہلمند، قندوز، پکتیکا اور لوگر میں کارروائیاں کیں اور بھاری مقدار میں اسلحہ و گولہ بارود برآمد کرنے کا دعویٰ بھی کیا ہے۔
آسٹریلیا نے مزید فوجی افغانستان بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔ علاوہ ازیں ارزگان میں 4افغان پولیس اہلکاروںنے ساتھیوں پر حملہ کر کے 10 ہلاک کردیے اور اسلحے سمیت طالبان سے جا ملے۔افغان حکام کے مطابق ان پولیس اہلکاروں کی تلاش میں چھاپے مارے جارہے ہیں۔ دورہ کابل کے دوران آسٹریلیا کے وزیر اعظم نے افغانستان میں تعینات آسٹریلوی فوجیوں سے ملاقات کی اور ان سے خطاب میں اعلان کیا کہ ان کا ملک افغانستان میں اپنے فوجیوں کی تعدادبڑھانے جا رہا ہے۔
جس کے بعد افغانستان میں آسٹریلوی فوجیوں کی تعداد 270 ہو جائے گی۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق صوبہ ارزگان کے حکومتی ترجمان دوست محمد خان نایاب نے واقعے کی تصدیق کی ہے اور بتایا ہے کہ یہ واقعہ گزشتہ روز ارزگان کے جنوبی علاقے میں یہ واقع ایک چیک پوسٹ پر پیش آیا ۔اس واقعے کی ذمے داری ابھی تک کسی گروہ کی جانب سے قبول نہیں کی گئی ہے ۔گزشتہ سال ارزگان کے صوبائی پولیس چیف اور پھر ان کے جان نشین کو بھی افغان پولیس اہلکار وں نے قتل کر دیا تھا اور ان واقعات کی ذمے داری طالبان نے قبول کی تھی۔