افغانستان سے گندم مصنوعات پر امپورٹ ڈیوٹی ختم کرانے کا فیصلہ

wheat

wheat

لاہور (جیوڈیسک) وفاقی حکومت نے زراعت اور کاروباری طبقے کے معاشی تحفظ کے لیے افغانستان کو برآمد کی جانے والی گندم مصنوعات پر افغان حکومت کی جانب سے عائد 35 ڈالر فی ٹن امپورٹ ڈیوٹی کے خاتمہ کا مطالبہ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے اور اس حوالے سے وفاقی وزارت تجارت کے ڈائریکٹر جنرل ٹریڈ نے کام شروع کر دیا ہے۔

ضروری کاغذی کارروائی نہ ہونے کی وجہ سے یہ مطالبہ گزشتہ ماہ افغان صدر کی پاکستان آمد کے موقع پر ایجنڈہ میں شامل نہیں کیا جا سکا تھا۔

ذرائع نے بتایا کہ ڈائریکٹر جنرل ٹریڈ نے مقامی انڈسٹری کو یقین دہانی کروائی ہے کہ دسمبر میں پاک افغان سرکاری حکام کے درمیان میٹنگ میں اس امپورٹ ڈیوٹی کو ختم کروا دیا جائے گا۔

علاوہ ازیں محکمہ خوراک پنجاب اور فلورملز ایسوسی ایشن کے درمیان گندم مصنوعات کی خلیجی ریاستوں اور افغانستان برآمد کے لیے مذاکرات کا آغاز ہو گیا۔

میاں شہباز شریف کی منظوری ملنے کے بعد پنجاب حکومت ری بیٹ یا سبسڈی کی صورت میں 20 تا 25 ڈالر فی ٹن کی سہولت کا اعلان کر سکتی ہے۔

گزشتہ روز ڈائریکٹر فوڈ پنجاب افتخار سہو اور فلورملز ایسوسی ایشن کے مرکزی چیئرمین عاصم رضا اور ان کے ساتھیوں کے درمیان سرکاری گندم کی نکاسی کو بہتر بنانے کیلیے خلیجی ممالک اور افغانستان کو ایکسپورٹ کرنے کی تجویز پر پہلی باضابطہ مشاورت ہوئی۔

ڈائریکٹر فوڈ نے یقین دہانی کروائی ہے کہ گندم کی 1280 روپے فی من قیمت مقرر کرنے کا کوئی ارادہ نہیں۔