سوڈان (جیوڈیسک) افریقی یونین نے مظاہرین پر تشدد کی وجہ سے سوڈان کی رکنیت فی الحال معطّل کر دی ہے کیونکہ اس سے قبل سوڈان میں ملکی فوج کی طرف سے اقتدار پر قبضے کے بعد افریقی یونین نے سوڈانی جرنیلوں کو اقتدار کی ایک سول حکومت کو منتقلی کے لیے الٹی میٹم دیا تھا جس پر فوجی حکومت نے کان نہیں دھرے ہیں۔
افریقی یونین کے ٹوئٹر پیغام کے مطابق سوڈان اس وقت تک ’اے یو‘ کے کسی سرگرمی میں حصہ نہیں لے سکتا، جب تک وہاں عوامی نمائندوں کی عبوری حکومت قائم نہیں کی جاتی۔ سوڈانی فوج نے پیر کے دن خرطوم میں دھرنا دینے والوں کے خلاف طاقت کا استعمال کیا۔ بتایا گیا ہے کہ اس اور اس طرح کے دیگر واقعات میں ایک سو سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
اس سے قبل افریقی یونین کی سلامتی کونسل نے اپنے ایک اعلامیے میں کہا تھاکہ خرطوم میں اگر فوج نے پندرہ دن کے اندر اندر اقتدار سول قیادت کو منتقل نہ کیا، توآئینی نظام حکومت کی بحالی تک افریقی یونین میں سوڈان کی رکنیت معطل کر دی جائے گی۔
اس اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا ہےتھا کہ نئی سوڈانی حکومت عوام کی امنگوں کے عین مطابق ہونا چاہیے۔ ساتھ ہی یہ مطالبہ بھی کیا گیا ہے کہ سابق صدر عمر البشیر کی اقتدار سے علیحدگی کے بعد سے ملک میں جو حکمران فوجی کونسل قائم ہے، وہ بھی تحلیل کی جائے۔