واشنگٹن(جیتوڈیسک)حریت پسند رہنماں پر پابندیاں بلا جواز، فرضی جھڑپوں میں زیر حراست ہلاکتوں میں ملوث سکیورٹی اہلکاروں کو آفسپا کے ذریعے بچایا جانا ہے، کرپشن، بدعنوانی، رشوت ستانی کے واقعات کا بازار گرم ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کی رپورٹ امریکہ نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ آفسپا اور پبلک سروس ایکٹ جیسے قوانین کشمیریوں کے خلاف مظالم کے لئے ہتھیار ہیں۔ حریت لیڈروں کی سرگرمیوں اور نقل و حرکت پر پابندی بلا جواز، جعلی جھڑپوں اور زیر حراست ہلاکتوں میں ملوث فوجی اہلکاروں کو کالے قانون کے ذریعے بچایا جاتا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری انسانی حقوق سے متعلق رپورٹ برائے 2012 میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیاں عروج پر ہیں۔ بھارتی سکیورٹی فورسز کشمیر سمیت مختلف ریاستوں میں اپنے اختیارات کا غلط استعمال کرنے میں مصروف ہیں۔ قیدیوں پر تشدد، عصمت دری واقعات میں شرمناک اضافہ، عدالتی نظام میں تاخیر، سرکاری سطح پر رشوت اور کرپشن کا بازار گرم ہے۔
کشمیر میں آفسپا اور پبلک سیفٹی ایکٹ جیسے قوانین انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا سب سے بڑا سبب ہیں۔ زیر حراست قتل، جعلی فرضی جھڑپوں میں نوجوانوں کی ہلاکت میں ملوث سکیورٹی اہلکاروں کو آفسپا جیسے قوانین کے تحت تحفظ دیا جاتا ہے۔ 61
صفحات پر مشتمل رپورٹ میں کشمیری حریت پسند رہنماں پر عائد پابندیاں اور مسلسل گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ان پابندیوں کو کوئی جواز نہیں بنتا۔