دس سال بعد محکمہ تعلیم کو ہوش آ گیا

تلہ گنگ : دس سال بعد محکمہ تعلیم کو ہوش آگیا، خبر وں کی مسلسل اشاعت کے بعد گرلز پرائمری سکول کی چیکنگ کے لئے محکمہ تعلیم کے حکام خوشحال گڑھ پہنچ گئے، سکول کی عمارت کا معائنہ،فر ضی رپورٹ بنا کر محکمہ تعلیم کو ارسال کر دی حکام کی گفتگو، تفصیلات کے مطابق گرلز پرائمری سکول خوشحال گڑھ تقریبا دس سال سے لاوارث پڑا تھا۔

اس عرصہ میں سکول کی چار دیواری گر چکی ہے، چار کمروں پر مشتمل سکول کے دروازے،مین گیٹ، کھڑکیاں بھی ٹوٹ چکی ہیں،چار دیواری گرنے سے سکول کی اینٹیں اہلیان علاقہ اٹھا کر لے گئے،سخت گرمی کے موسم میں اہلیان علاقہ دن کو سکول کی بلڈنگ میں مویشی باندھتے ہیں، گرلز سکول کے حوالہ سے محکمہ تعلیم کے حکام کو مختلف ادوار میں درخواستیں دی گئیں۔

جبکہ میڈیا کے ذریعے بھی اس اہم مسئلہ کا اٹھایا گیا مگر حکام کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگی، گزشتہ روز محکمہ تعلیم کے حکام ٹمن سے اپنے عملے کے ساتھ خوشحال گڑھ پہنچ گئیں اور سکول کی بلڈنگ کا معائنہ کیا، اس موقع پر خوشحال گڑھ کے رہائشی حاجی ضیغم حسین شاہ، محمد رمضان، ملک اظہر ندیم، ڈاکٹر احمد خان سمیت دیگر مقامی افراد موجود تھے، مقامی افراد نے محکمہ تعلیم کے حکام کو بتایا کہ سکول کی عمارت کھنڈر بن چکی ہے۔

لاکھوں روپے سے تعمیر کی جانے والی عمارت میں صرف چند دن کلاسیں ہوئی ہیں اس کے بعد محکمہ تعلیم نے اس بلڈنگ کو لاوارث چھوڑ دیا،اس وقت ایک سو تیس کے لگ بھگ طالبات بوائز سکول میں تعلیم حاصل کر رہی ہیں، گرلز سکول کی اشد ضرورت ہے اسے بحال کیا جائے جس پر محکمہ تعلیم کے حکام نے یقین دہانی کروائی کی سکول جلد بحال کر دیا جائے گا، بعد ازاں میڈیا کے رابطہ کرنے پر تلہ گنگ میں تعینات محکمہ تعلیم زنانہ کی اہلکاررخسانہ ناز اور عظمیٰ نے بتایا کہ سکول کی رپورٹ حکام بالا کو بھجوا دی گئی ہے۔

جلد سکول کی مرمت کروائی جائے گی اور اسے استعمال میں لایا جائے گا،انہوں نے خوشحال گڑھ کے رہائشی افراد سے اپیل کی کہ سکول کی بلڈنگ حکومت کی ہے،اسے ضائع ہونے سے بچایا جائے اور عمارت میں مویشیوں کو نہ باندھا جائے جس پر خوشحال گڑھ کے مقامی رہائشی افراد سید مرید حسین شاہ۔

انسپکٹر(ر) ملک غلام حسن، ٹھیکدار ہاشم خان و دیگر نے شدید رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ تنخواہوں محکمہ تعلیم وصول کر یں اور حفاظت عوام کر یں۔ محکمہ تعلیم کو دس سال بعد یہ بلڈنگ نظر آگئی ،اتنا عرصہ درخواستیں دینے کے باوجود کوئی توجہ نہیں دی گئی حکومت جتنا جلد ممکن ہو سکے عمارت کی مرمت کے بعد اس سکول کو بحال کرے۔