سری نگر (جیوڈیسک) مقبوضہ جموں و کشمیر میں حکومت سازی کے ایک روز بعد پی ڈی پی نے محمد افضل گورو کی باقیات کی واپسی کامطالبہ کر دیا ہے۔
پی ڈی پی کے 8 ممبران اسمبلی نے ایک مشترکہ بیان میں افضل گورو کی پھانسی کی سزا منسوخ کرنے سے متعلق آزاد امیدوار انجینئر عبدالرشید کی طرف سے لائی گئی قرارداد کو جائز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس قرارداد کو ریاستی قانون سازیہ میں اس وقت ہی ایوان میں اختیار کیا جانا چاہئے تھا۔
اس مشترکہ بیان میں محمد خلیل بند، ظہور احمد میر، راجہ منظور احمد، محمد عباس وانی، یاور دلاور میر، ایڈووکیٹ محمد یوسف، اعجاز احمد میر اور نور محمد شیخ نے کہا ہے کہ پی ڈی پی کا ہمیشہ یہ موقف رہا ہے کہ افضل گورو کی پھانسی انصاف کا خون تھا اور اس سلسلہ میں آئینی لوازمات اور قواعد پورے نہیں کئے گئے تھے۔
بیان کے مطابق گورو کو 28ویں سیریل نمبر سے اٹھا کر پھانسی دی گئی، جس کی پی ڈی پی نے بھی مذمت کی تھی۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ پارٹی افضل گورو کے باقیات کی واپسی کے مطالبہ پر قائم ہے اور وعدہ بند ہے کہ اس معاملہ کی مسلسل پیروی کرے گی۔ واضح رہے کہ افضل گورو کو 9 فروری 2013ء دلی کے تہاڑ جیل میں پھانسی دی گئی۔
انجینئر رشید نے اس ضمن میں کشمیر عظمی کو بتایا میں نے آج قانون ساز کونسل میں پی ڈی پی کے حق میں اپنا ووٹ دیا ہے کیونکہ انہوں نے دیر آئد درست آئد کے مصداق افضل سے متعلق میری قرارداد کی حمایت کی اور افضل کے باقیات کی واپسی کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا افضل گورو کے معاملے پر میراموقف واضح ہے، مجھے امید ہے کہ وہ اس معاملے کو زور وشور سے آگے بڑھائیں گے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ حالیہ راجیہ سبھا انتخابات کے دوران انجینئر رشید نے اپنا ووٹ سینئر کانگریس لیڈر غلام نبی آزاد کے حق میں دے دیا جس کی وجہ سے آزاد نے کامیابی حاصل کر لی۔