لاہور (جیوڈیسک) ممبر الیکشن کمیشن جسٹس ریٹائرڈ ریاض کیانی نے کہا ہے کہ افضل خان تحریک انصاف کے وفادار کارکن ہے۔ سے انھوں نے کہا کہ ملازمت میں توسیع نہ ملنے پر افضل خان الزام تراشی پر اتر آئے۔ میرا کیرئیر بے داغ ہے۔
ممبر الیکشن کمیشن بن کر غلطی کی۔ افضل خان کے الزامات کے پیچھے گہری سازش ہے۔ افضل خان کے الزامات کا چیف جسٹس پاکستان نوٹس لیں۔ افضل خان دس لاکھ روپے تنخواہ کے ساتھ پنشن بھی لینا چاہتے تھے۔
وہ سال میں دوسری ترقی مانگ رہے تھے جوکہ کسی بھی صورت ممکن نہیں تھا۔ میرا دامن صاف ہے افضل خان کو چودہ ماہ بعد یہ سب کچھ کیوں یاد آ گیا۔افضل خان ثابت کریں کہ میں الیکشن کمیشن کو 90 فیصد تک تباہ کرنے کا کیسے ذمہ دار ہوں۔
انھوں نے کہا کہ میرے تمام فیصلوں میں الیکشن کمیشن کے ارکان شامل رہے ہیں۔ کوئی ایسا کام نہیں کیا جس سے الیکشن کمیشن کی بدنامی ہو۔ پنجاب سے جیتنے والا ہی مرکز میں حکومت بنائے گا۔ عمران خان کے کانوں میں میرے خلاف زہر ڈالا جا رہا ہے۔
طے شدہ منصوبے کے تحت الیکشن کمیشن کو بدنام کیا جا رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ افضل خان کا انٹرویو طے شدہ اور فکسڈ ہے۔ میں کبھی بھی ن لیگ کا قانونی مشیر نہیں رہا۔ محبوب انور کو الیکشن کمیشن کے فیصلے پر کراچی سے لاہور ٹرانسفر کیا گیا کیونکہ پنجاب میں الیکشن کافی ٹف ہوتے ہیں۔