کراچی(جیوڈیسک) کراچی پیپلز پارٹی کے آغا سراج درانی نے سندھ اسمبلی کے سپیکر جبکہ شہلا رضا ڈپٹی سپیکر منتخب ہو گئی ہیں۔پیپلز پارٹی کے آغا سراج درانی نے سندھ اسمبلی کے سولہویں سپیکر کی ذمہ داریاں سنبھال لی ہیں۔ سندھ اسمبلی میں اسپیکر کے انتخاب کے لیے خفیہ رائے دہی کے تحت ووٹنگ ہوئی جس میں 155 ارکان نے حصہ لیا۔
تحریک انصاف کے ارکان غیر جانبدار رہے۔ نتائج کے مطابق آغا سراج درانی سب سے زیادہ 87 ووٹ لیکر سپیکر منتخب ہوئے۔ ایم کیو ایم کے خواجہ اظہار الحسن نے 48 جبکہ مسلم لیگ (ن) کے عرفان اللہ مروت 18 ووٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہے۔ نثار کھوڑو نے آغا سراج درانی کو نیا سپیکر بننے پر مبارکباد دی۔ ڈپٹی سپیکر سندھ اسمبلی کے عہدے کیلئے پیپلز پارٹی کی شہلا رضا، ایم کیو ایم کی ہیر سوہو اور مسلم لیگ فنکشنل کی نصرت سحر عباسی آنے سامنے تھے۔ سیدہ شہلا رضا 86 ووٹ حاصل کرکے ڈپٹی سپیکر سندھ اسمبلی منتخب ہوئیں۔
نومنتخب سپیکر آغا سراج درانی نے ان سے حلف لیا. اجلاس میں پولنگ کے دوران ابھی 60 ووٹ ہی کاسٹ ہوئے تھے کہ نومنتخب سپیکر آغا سراج درانی نے بیلٹ پیپر میں سنگین غلطی کی نشاندھی کی۔ بیلٹ پیپر میں ایک طرف شہلا رضا اور دوسری طرف آغا سراج درانی کی تصویریں شائع کی گئی تھیں۔ نشاندہی کے کے بعد پولنگ روک دی گئی۔ تمام جماعتوں کے پارلیمانی لیڈرز نے معاملے پر مشاورت کی جس کے بعد ایم کیو ایم اور فنکشنل لیگ نے ری پولنگ کی مخالفت کر دی جس پر ایوان مچھلی منڈی بن گیا۔
دوبارہ پولنگ کے مسئلے پر بحث کے دوران شہلا رضا اور نصرت سحر عباسی کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی۔ شہلا رضا کا کہنا تھا کہ بیلٹ پیپر کی غلطی ان کے سر کیوں ڈالی جا رہی ہے۔ معاملہ حل نہ کیا گیا تو وہ عدالت سے رجوع کریں گی۔ سپیکر نے تکرار کرنے پر نصرت سحر عباسی کو وارننگ دیتے ہوئے اجازت لے کر بات کرنے کی ہدایت کی جس پر نصرت سحر عباسی کا کہنا تھا کہ سپیکر صاحب آج آپ کا پہلا دن ہے۔ آپ بھی قانون کے مطابق چلیں۔
بحث ابھی جاری تھی کہ سپیکر آغا سراج درانی نے ری پولنگ کی رولنگ دے دی۔ ادھر وزیراعلی کا انتخاب کے لئے شیڈول جاری کر دیا گیا ہے انتخاب شام 7 بجے ہو گا۔ پیپلز پارٹی کی جانب سے قائم علی شاہ تیسری بار وزیراعلی بننے کیلئے تیار ہیں۔ ان کا مقابلہ ایم کیو ایم کے سید سردار احمد کریں گے۔