تحریر: ۔ڈاکٹر بی اے خرم شب معراج اور شب قدر کی طرح شب برأت بھی بڑی فضیلت اور اہمیت والی رات ہے رب کائنات کی رحمت کے نزول کا آغاز ماہ شعبان المعظم سے ہوتا ہے شعبان کی پندرہویں رات کو شب برأت یا لیلة البرأت بھی کہا جاتا ہے ۔ برأت کے لغوی معنیٰ پاک ہونے یا دور ہونے کے ہیں جس طرح نماز عصر کو صلوٰة الوسطیٰ کہاجاتا ہے تو اسی طرح شعبان المعظم کی پندرویں رات کو لیلة الوسطیٰ کہا جاتا ہے کیونکہ یہ رات شب معراج اور شب قدر کے درمیان ہے ش سے شفاعت، ع سے عزت، ب بشارت ، الف سے الفت اور ن سے نوریعنی شعبان سے مراد شفاعت ہوتی ہے عزت ملتی ہے بشارت ملتی ہے مخلوق خدا سے الفت کا اظہار بھی ہوتا ہے اور نور کی برسات بھی ہوتی ہے ۔
شب برأت کو رب کائنات فرماتا ہے ”کوئی ہے مغفرت چاہنے والا جس کو میں بخش دوں، کوئی ہے روزی کا طالب جس پر میں روزی کے دروازے کھول دوں ، کوئی ہے بیمار جسے صحت وتندری سے نوازوں”۔ اگر میں احادیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کامطالعہ کریں تو معلوم ہوتا ہے کہ رمضان المبارک کے بعد اگر کسی مہینہ کا مرتبہ وبزرگی ہے تو وہ شعبان المعظم ہے اور شبِ قدر کے بعد کسی شب کی فضیلت واہمیت ہے تو وہ شب نصف الشعبان ہے حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ” اے لوگو! تم جانتے ہو کہ اس مہینہ کا نام شعبان کیوں رکھاگیا”۔
MUHAMMAD PBUH
لوگوں نے کہا خدا اور اس کے رسول ہی بہتر جانتے ہیں اس پر آنحضرت ۖ نے ارشاد فرمایا ” اس لئے کہ اس میں نیکیاں بکثرت ہوتی ہیں۔ خدائے رحمن کی غیرمعمولی نعمتیں وبرکتیں ہر جانب پھیلتی ہیں”۔ ایک دوسری حدیث میں پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ” شعبان کو دیگر مہینوں پر ایسی فضیلت ہے جیسی مجھ کو دیگر انبیاء کرام پر اور رمضان المبارک کی فضیلت دوسرے ماہ پر ایسی ہے جیسی خدائے تعالیٰ کی فضیلت بندوں پر”آقا جی محمد صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں ”شعبان میرا مہینہ ہے” جب ماہ شعبان شروع ہوتا تو آپ ۖ عبادت وسخاوت کی خصوصی تاکید فرماتے ہوئے متنبہ کرتے کہ اس ماہ کی فضیلت وبزرگی سے لوگ غافل نہ رہیں یہ مہینہ رجب ورمضان کے درمیان ہے اور اس میں مخلوق کے اعمال خالق کی طرف اٹھائے جاتے ہیں لہذا میں چاہتاہوں کہ میرے اعمال روزہ دار کی حالت میں اٹھائے جائیں”۔
حضرت ابوہریرہ روایت کرتے ہیں کہ حضرت جبرئیل علیہ السلام حضور اقدس ۖ کے پاس آئے اور کہا کہ ” اس شب میں آسمان اور رحمت کے دروازے کھلتے ہیں آپ اٹھ کر نماز پڑھئے رسول اللہ ۖ نے سوال کیا یہ کیسی را ت ہے؟حضرت جبرئیل علیہ السلام نے جواب دیا ”اس رات میں رحمت کے تین سو دروازے کھلتے ہیں اور مشرک کے سوا سب کی مغفرت ہوجاتی ہے البتہ جادوگر، کاہن، کینہ پرور، دائم الخمر، زنا کار، سود خور اور والدین کا نافرمان، چغل غور اور رشتے منقطع کرنے والوں کی اس وقت تک بخشش نہیں ہوتی جب تک کہ وہ توبہ نہ کرلیں” شعبان المکرم عبادت، تلاوت اور صدقہ وخیرات کا مہینہ ہے جبکہ وطن عزیز کچھ لوگ پٹاخے(آتش بازی) چلا کر عبادت کرنے والوں کی عبادت میں خلل تو ڈالتے ہی ہیں لیکن خود بھی گناہ کے مرتکب ہوتے ہیں ایسی قبیح رسم کو ترک کرنا نہایت ضروری ہے کیونکہ اس رات بخشش ورزق تقسیم کئے جاتے ہیں لہذا اس رات میں مختلف قسم کی عبادات ، نماز، تلاوت اور ذکر ودعا میں مشغول رہناافضل ہے۔
اس رات 6 نوافل دو دو کر کے اس ترتیب سے پڑھیںدو نفل درازی عمر کی نیت سے پھر ایک مرتبہ سورہ یٰسین یا 21 بار سوة اخلا ص ، دوسری باردو نفل کشادگی رزق کے واسطے ایک مرتبہ سورہ یٰسین یا 21 بار سوة اخلا ص ،اور تیسری بار مغفرت وبخشش کے لئے دو نفل پڑھنا چاہئے ایک مرتبہ سورہ یٰسین یا 21 بار سوة اخلا ص پڑھیں اس عمل سے سارا سال انسان ہر طرح کی پریشانیوں ،مصیبتوں اور بلائوں سے محفوظ رہنے کے ساتھ ساتھ کشادہ رزق حاصل کرتا ہے اور خوش حال رہتا ہے۔