اورلینڈو (جیوڈیسک) امریکا میں تشدد اور قتل و غارت گری کے پے در پے واقعات کے سبب شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ اورلینڈو میں کئی افراد کی ہلاکت پر امریکی تحقیقاتی اداروں نے سر جوڑ لئے۔
افغان نژاد امریکی حملہ آور عمر متین نے حملہ کیوں کیا؟ حملے کا مقصد کیا تھا؟ کئی افراد کو قتل کرنے کے محرکات آخر کیا ہیں؟ ایف بی آئی نے تحقیقات تیز کر دیں۔ حملہ آور کے بارے میں تمام تفصیلات حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
ترجمان ایف بی آئی ڈینی مینکس کے مطابق اس بات کا تعین کیا جا رہا ہے کہ آیا یہ حملہ مقامی یا بین الاقوامی دہشت گردی کا معاملہ ہے یا اس کے پیچھے منافرت اور ذاتی رنجش کار فرما ہے۔ ترجمان کے مطابق اس امر پر بھی تحقیق کی جا رہی ہیں کہ حملہ آور اکیلا تھا یا اس واقعے میں کوئی اور بھی ملوث ہے۔
امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ عمر متین نے فائرنگ سے پہلے نائن ڈبل ون پر کال کی اور داعش کے سربراہ کی بیعت کا بتایا۔ حملہ آور کی سابق اہلیہ نے الزام لگایا ہے کہ عمر متین اسے مارتا پیٹتا تھا اور اس کا ذہنی توازن بھی درست نہیں تھا۔
اورلینڈو فائرنگ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے امریکی صدر باراک اوباما نے کہا ہے کہ مشترکہ کوششوں سے دہشت گردی کا خاتمہ ممکن۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ایف بی آئی اورلینڈو واقعہ کی تحقیقات کر رہی ہے، فائرنگ کی وجوہات ابتک واضح نہیں ہیں۔