مقولہ ہے کہ حرکت میں برکت ہوتی ہے لیکن ہماری خواتین بڑھتی عمر کے ساتھ حرکت میں آنے کی بجائے سست ہوجاتی ہیں ۔ یعنی ان کے دل و دماغ میں یہ سوچ گھر کرلیتی ہے کہ اب عمر بہت ہوگئی ہے ، بہت کام کرلیا ہے سو اب آرام کرنا چاہیے اور جب یہ سوچ پختہ ہوجاتی ہے تو یہ خواتین کاہلی و سستی کا شکار ہوجاتی ہیں ۔ اوپر سے یہ بھی کہا جاتا ہے کہ اس عمر میں کچھ ہونے والا نہیں اور بستر پر بیٹھے رہنے ہی کو اپنی شان سمجھتی ہیں۔
نتیجتاً بے بنیاد خدشات کی وجہ سے فکرمند ہوجاتی ہیں اور بڑھاپے کو عذاب تصور کرنے لگتی ہیں ، لیکن حقیقت یہ ہے کہ بڑھاپا کوئی عذاب نہیں بلکہ ہمارا طرزِ زندگی اسے عذاب بنا دیتا ہے ، ورنہ یہ بھی زندگی کا ایک پر مسرت دور ہوتا ہے ، تاہم اسے پرکیف اور پر مسرت بنانے کے لیے زندگی کو فعال اور متحرک رکھنا شرط ہے ۔ یہاں معروف انگریزی میگزین ’’فیمینا‘‘ سے ہم آپ کو کچھ ایسے طریقے بتا رہے ہیں جن پر عمل کرکے عمر رسیدہ خواتین بھی اپنی زندگی کو کارآمد بناسکتی ہیں:
1۔ وقت کا پابندہونا وقت کی پابندی کاہلی اور سستی کی دشمن ہے ۔ اس لیے اپنے معمولات کو وقت کا پابند بنائیں ۔ طے شدہ وقت پر کام انجام دینے سے ذہنی سکون ملتا ہے اور انتشار کم ہوجاتا ہے اور جب آپ منظم زندگی گزارتے ہیں، تو صحت بہتر ہو جاتی ہے ۔
2۔ پیدل چلنے کو معمول کا حصہ بنائیں ہر چیز کا نعم البدل ہے، لیکن پیدل چلنے کا کوئی نعم البدل نہیں ۔ یہ بڑھتی عمر کے افراد کے لیے ایک سستی اور آرام دہ ورزش ہے ۔ صرف 30 منٹ پیدل چلنا ہائی بلڈپریشر کو کم کردیتا ہے ، جس کی بدولت آپ بہت سے امراض سے محفوظ رہ سکتے ہیں ۔
3۔ ورزش کو اپنائیں آسان ورزش کریں۔ اس سے جسم کو بیماریوں سے نجات ملتی ہے ۔ جسم کی کارکردگی بہتر ہوتی ہے اور قوت مدافعت میں اضافہ ہوتا ہے
۔ 4۔ مثبت سوچ اپنائیں زندگی مختلف حقائق کا مجموعہ ہے اور نشیب و فراز زندگی کا حصہ ہیں ۔ ہر حال میں مثبت سوچ اپنائیں کیونکہ یہی مایوسی اور افسردگی کے خلاف بہترین ہتھیار ہے ۔ اللہ کی ذات پر کامل یقین رکھیں، جو ہر بات پر قادر ہے ۔ اللہ کی ذات پر یقین پختہ ہوگا، تو اندھیرے میں بھی روشنی کی کرن دکھائی دے گی ۔
5۔ چھوٹی چھوٹی باتوں کو درگزر کریں اکثر بڑی عمر کی خواتین چھوٹی چھوٹی باتوں کے بڑے مطلب نکال کر پریشان ہوجاتی ہیں ۔ اس لیے چھوٹی چھوٹی باتوں کو درگزر کرنے کی عادت اپنائیں اور ایسے خدشات کے بارے میں فکرمند ہونے کی ضرورت ہی نہیں جو رونما ہونے والے ہی نہ ہوں ۔
6۔ کوئی مشغلہ اپنائیں آپ ڈرائنگ ، سلائی کڑھائی اور کشیدہ کاری وغیرہ جیسا کوئی مشغلہ اپناسکتی ہیں ۔ خود کو کسی دلچسپ مشغلے میں مصروف رکھیں گی تو مایوسی آپ کو چھوکر بھی نہیں گزرے گی ۔
7۔ کچھ نیا سیکھیں ماہرین نفسیات کے مطابق بڑھتی عمر میں کچھ نیا سیکھنے سے دماغ کے خلیات متحرک ہوجاتے ہیں اور دماغی کارکردگی بہتر ہوتی ہے اور صحت پر بھی اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں، مثلاً :کوئی نئی زبان سیکھنا یا معمے حل کرنا وغیرہ ۔
8۔ کتابیں پڑھیں کہتے ہیں کہ کتابیں زندگی کی بہترین ساتھی ہیں۔ بزرگ افراد کے لیے مطالعہ دماغ کہ بہترین ورزش ہے۔ ایک ریسرچ کے مطابق، مطالعہ بزرگ افراد کی ذہنی قوتوں کو تیز کرتا ہے اور توجہ بڑھاتا ہے ۔
9۔ اپنے معمولات تبدیل کریں ایک ہی انداز سے گزرتی ہوئی زندگی دل کش نہیں ہوتی۔ کچھ دنوں کے لیے گھومنے جائیں یا کسی رشتے دار کو اپنے گھر مدعو کریں اور ان کے ساتھ وقت گزاریں تو کسی نئے پن کا احساس ہوگا ۔ ایک دانا کے بقول زندگی سے خائف ہونے کی ضرورت نہیں ، یہ یقین رکھیں کہ زندگی شان سے گزاری جاسکتی ہے تو آپ کا یہ اعتماد یقیناً حقیقت کے روپ میں ڈھل جائے گا ۔