نیویارک: دو تازہ ترین سروے سے معلوم ہوا ہے کہ اگر ادھیر عمر کے افراد بھی گوشت خوری کم کر کے بالخصوص ہرے پتوں والی اور دیگر سبزیوں کو غذا میں شامل کریں تو اس سے دل کےدورے اور دیگر قلبی بیماریوں سے بچا جاسکتا ہے۔
سن یاس(مینوپاز) کے بعد خواتین میں دل کے عارضے کے خطرات بڑھ جاتے ہیں اور اس عمر میں خواتین سبزیوں کی عادت اختیار کرلیں تو اس سے دل کو توانا اور صحتمند رکھنے میں بہت مدد مل سکتی ہے۔
یہی وجہ ہے کہ امریکی ماہرینِ قلب پھلوں اور سبزیوں کو غذا میں شامل کرنے پر غیرمعمولی زور دیتے ہیں۔ ان میں مکمل اناج، سبزیاں، گری دار میووں، دالوں اور دیگر اجناس کو بھی اہمیت دی گئی ہے۔ تاہم سیر شدہ چکنائیوں، سرخ گوشت اور میٹھے مشروبات اور کھانوں سے پرہیز کامشورہ دیا ہے۔
منی سوٹا اسکول آف پبلک ہیلتھ کی روفیسر یونی چوئی نے 4946 افراد کو بھرتی کیا جن کی عمریں 18 سے 30 برس تھیں۔ اس وقت تمام افراد دل کے عارضے سے دور تھے اور 54 فیصد سفید اور سیاہ فام خواتین بھی شامل تھیں۔ 1985 سے شروع ہونے والا سروے 2015 تک کیا گیا جن میں کئی طرح کے ٹیسٹ بھی تھے۔ پھر شرکا سے کھانے پینے کی تفصیلات بھی معلوم کی گئیں۔
سروے سے معلوم ہوا کہ اگر پھلوں اور سبزیوں کا باقاعدہ استعمال کیا جائے تو اس سے دیگر افراد کے مقابلے میں بلڈ پریشر اور امراضِ قلب کا خطرہ 52 فیصد تک کم ہو سکتا ہے۔
دوسرے مطالعے میں جو 20 سال تک جاری رہا اس میں دیکھا گیا کہ سبزیاں کھانے سے دل کے عارضے میں مبتلا ہونے کا خطرہ 15 فیصد تک بھی کم ہوسکتا ہے۔ یہ تحقیق براؤن یونیورسٹی میں کی گئی ہے۔ اس میں برے کولیسٹرول پر بھی تحقیق کی گئی لیکن اس میں صرف ایسی خواتین شامل تھیں جو سن یاس سے گزرچکی تھیں۔ یہ تحقیق ڈاکٹر سِمن لائیو نے کی ہے جس میں 123000 خواتین شامل تھیں۔