مہمند ایجنسی (سعید بادشاہ سے) مہمند ایجنسی، مہمند سیاسی اتحاد فاٹا اصلاحات کے حکومتی سفارشات کو من و عن تسلیم کرتی ہے۔ ایف سی آر کے خاتمے، بلدیاتی نظام قائم ہونے اور عدالتوں کے قیام سے غیر معمولی مثبت تبدیلی آئیگی۔ تمام ایجنسیوں میں مردم شماری کی جائے۔ فاٹا میں دہشت گردی کی جنگ سے متا ثرہ لوگوں کو اور تباہ شدہ املاک کے بحالی کیلئے 10 لاکھ روپے فی مکان معاوضہ دیا جائے۔ این ایف سی ایوارڈ میں کوٹہ 5 فیصد رکھا جائے۔ فاٹا سیکرٹریٹ کو صوبائی سیکرٹریٹ میں ضم کر کے تمام سفارشات پر الیکشن 2018 ء سے پہلے عملدرآمد کرایا جائے۔ فاٹا کو صوبے میں ضم ہونے کی صورت میں رسم و رواج اور جرگہ سسٹم متاثر نہیں ہوگا۔
ان خیالات کا اظہار مہمند سیاسی اتحاد کے صدر ڈاکٹر فاروق افضل (پی پی پی )، جنرل سیکرٹری ساجد خان مہمند (پی ٹی آئی) ، محمد سعید خان جماعت اسلامی، زر خان صافی و بہرام خان مسلم لیگ ن، ملک عظمت خان مسلم لیگ ق، مصطفی خان قومی وطن پارٹی اور دیگر نے فاٹا سیاسی اتحاد کے صدر نثار مہمند کی موجودگی میں منگل کے روز مہمند پریس کلب میں ایک پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ فاٹا اصلاحاتی کمیٹی کے سفارشات درست سمت میں درست قدم ہے۔ ایف سی آر کے خاتمے اور فاٹا کے خیبر پختونخواہ میں ضم ہونے کے بعد ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کا دائرہ کار بڑھا یا جائیگا۔ جس میں کسی تناعے کی صورت میں جرگہ کی نامزدگی پولیٹیکل ایجنٹ کے بجائے جج کرینگے۔ اصلاحات آنے سے قومی مشران اور جرگہ نام متاثر نہیں ہوگا اور نہ رسم و رواج تبدیل ہوگا۔
قبائلی علاقہ جات میں بلدیاتی انتخابات اگلے سال کرانا خوش آئند اقدام ہے۔ حکومتی سفارشات میں 20 فیصد ترقیاتی بجٹ لوکل گورنمنٹ کے ذریعے خرچ کرنے سے منصوبے اور سکیمیں کامیاب اور ضرورت کی بنیاد پر ہوگی۔ سیاسی اتحاد کے رہنماؤں نے کہا کہ فاٹا کے دہشت گردی کے جنگ سے متاثرہ لوگوں ، سویلین شہداء، تباہ شدہ مکان کیلئے دس لاکھ روپے اور دکان کیلئے پانچ لاکھ روپے کا معاوضہ دیا جائے۔ جبکہ قبائلی علاقہ کے انتظامی تبدیلی کے فوری بعد پانچ سو تک تباہ شدہ سکولز و کالجز کی تعمیر نو کر کے بحال کی جائے۔
خاصہ دار اور لیویز فورس کو ریگولرائز کر کے پنشن کا حق دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ فاٹا اصلاحات پر عملدرآمد کیلئے پانچ سال کا وقت زیادہ ہے۔ کیونکہ آئندہ الیکشن میں فاٹا صوبائی اسمبلی کی نشستوں سے محروم رہ جائیگا۔ اس لئے الیکشن 2018 ء سے پہلے پہلے ایف سی آر کا خاتمہ اور نیا نظام لاگو کیا جائے۔ کیونکہ صحیح مردم شماری کے بعد فاٹا کو 8 سنیٹرز جانے کے بدلے 40 تک صوبائی اسمبلی کی نشستیں ملے گی۔ عدالتی نظام میں بہتری آنے سے دیرینہ مسائل اور تنازعات حل ہونگے۔ مہمند سیاسی اتحاد نے 8 ستمبر کو پشاور پریس کلب سے گورنر ہاؤس تک فاٹا سیاسی اتحاد کی ریلی میں کارکنوں سمیت بھر پور شرکت کرنے کا اعلان کیا۔