مہمند ایجنسی (نمائندہ شکیل مومند سے) ایجنسی ہیڈ کوارٹرغلنئی، مہمند لیویز کا پاس اوٹ پریڈ۔83 جوانوں کو 3 ماہ میں 8اساتذہ نے تربیت دی۔ جنگ کے دوران عملیات، مختلف قسم اسلحہ کے استعمال، بارودی سرنگوں کو ناکارہ بنانے اوربہترین جسمانی تربیت دے دی گئی۔
مہمندایجنسی کے ہیڈ کوارٹر غلنئی کے ہائر سیکنڈری سکول کے گراونڈ میںلیویز فورسز کے اہلکاروں نے تربیتی سیشن کے تکمیل پر زبردست مارچ کیا اور مہمان خصوصی کو سلامی پیش کی ۔پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے ۔ مہمند لیویز کے صوبیدار سردار حسین نے تربیت مکمل کرنے والے لیویز اہلکاروں سے حلف لیا۔
اس موقع پر آسسٹنٹ پولیٹیکل ایجنٹ بائزی پیر عبداللہ شاہ۔، اے پی اے حسیب الرحمان خلیل اور تحصیلدار معراج خان کے علاوہ مہمندلیویز کے اعلیٰ آفیسرز اور تربیت مکمل کرنے والے اہلکاروں کے رشتہ دار بھی موجود تھے۔یاد رہے کہ اس وقت ایجنسی میں کل،، 1144 ،، لیویز اہلکاڈیوٹی پر مامور ہیں۔ جو کہ2ریٹائرڈ صوبیدار میجرز،،8فل صوبیداران،،18نائب صوبیداران ،اور 80 سے زیادہ حوالداران اور لائس نائک کے عہدوں پرموجود ہیں۔جو کہ ایجنسی بھر کے اہم چیک پوسٹوں سمیت پاک افغان بارڈر پر قائم30چیک پوسٹوں پر بھی ڈیوٹی سر انجام دے رہے ہیں۔
مہمند ایجنسی میں 2006 کو لیویز فورس بھرتی کرنے کا فیصلہ ہواتھا لیکن بدقسمتی سے آج تک مہمند لیویز کو باقاعدہ فورس کی طرح درجہ نہیں دیا گیا ہے اور نہ فورس کو مضبوط بنانے کے لئے مکمل جنگی ساز و سامان اور مختلف ضروری الات فراہم کیے گئے۔ مہمند لیویز نے حالیہ شورش اور قیام امن کے دوران ملک و قوم کی خاطر بے شمار قربانیاں دیدی مگر نہ تنخواہیں اچھی ہیں اور نہ فورس کو اخلاقی اور اگاہی کی تربیت دی گئی۔
سفارشی کلچر سے لیویز فورس میں مایوسیاں پھیل رہی ہیں۔یاد رہے کہ ایجنسی میں مختلف کارروائیوں کے دوران ابتک 24لیویز اہلکار شہید ہوچکے ہیں۔لیکن کم وسائل ، پسند و ناپسند کی ڈیوٹیاں اور مقامی رسم و رواج سے عدم واقفیت کے باوجود اب بھی لیویز اہلکارر سخت اور مشکل حالات میں اپنی ڈیوٹیاں سر انجام دے رہے ہیں۔