خیبرایجنسی (جیوڈیسک) خیبرایجنسی کے راستے نان کسٹم پیڈ اشیا ءکی پشاور میں اسمگلنگ ایک عرصے سے جاری ہے۔ تاہم اب پشاور پولیس نے اس غیرقانونی کاروبار کو روکنے کے لئے کریک ڈاون شروع کیا ہے جس پر اسمگلنگ سے وابستہ افراد بھی سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔
خیبرایجنسی سے نان کسٹم پیڈ اشیاء کی پشاور شہر کوسمگلنگ کوئی نئی بات نہیں۔ سالوں سے یہ کاروبار چل رہا ہے۔ غیر ملکی کپڑا، کاسمیٹیکس، الیکٹرانکس اور دیگر اشیاء ہتھ گاڑیوں اور موٹرسائیکلز کی ذریعے پہلے پشاور کی کارخانو مارکیٹ اور پھر دیگر علاقوں کو سپلائی ہوتی ہیں۔
غیر ملکی سامان کے مرکز کارخانومارکیٹ میں پانچ سو سےذیادہ لوگوں کا روزگار اس سمگلنگ سے وابستہ ہے۔ جن میں خواتین بھی شامل ہیں۔ پولیس نے کریک ڈاون شروع کیاتو اس کاروبار سے وابستہ مزدور سراپا احتجاج بن گئے۔
کارخانو مارکیٹ میں 70 سےذیادہ مارکیٹیں ہیں۔ جن میں نان کسٹم پیڈ اشیاء بکتی ہیں۔ تاہم ان اشیاء کی پشاور کی دیگر مارکیٹس کو فراہمی پر قانون کی کتابوں میں پابندی ہے۔
اسمگلرز سے رشوت لینے کے الزامات سامنے آنے کے بعدکچھ عرصہ کے دوران دس سے ذیادہ پولیس اہلکاروں کو معطل کیاگیا۔ جن میں ذیادہ تر اہلکار تھانہ حیات آباد میں تعینات تھے۔