کراچی/پشاور (جیوڈیسک) پاکستان پیپلز پارٹی کے آغا سراج درانی سندھ اور تحریک انصاف کے مشتاق غنی خیبرپختونخوا اسمبلی کے اسپیکر منتخب ہو گئے۔
سندھ اسمبلی میں اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب شو آف ہینڈ کے ذریعے ہورہا ہے جب کہ اسمبلی اجلاس کی صدارت پریزائڈنگ افسر رکن پیپلز پارٹی نادر مگسی کر رہے ہیں۔
پیپلز پارٹی کی جانب سے اسپیکر کے لیے آغا سراج درانی کامیاب ہوگئے ہیں، ایوان میں کل 158 ووٹ ڈالے گئے جن میں سے آغا سراج درانی نے 96 ووٹ لیے جب کہ متحدہ اپوزیشن کے امیدوار جاوید حنیف کے حصے میں 58 ووٹ آئے۔
آغا سراج درانی نے اپنے منصب کا حلف اٹھالیا، پریزائیڈنگ افسر نادر مگسی نے نومنتخب اسپیکر سے حلف لیا۔
پیپلزپارٹی کے رہنما آغا سراج درانی اس سے قبل بھی گزشتہ دور حکومت میں سندھ اسمبلی کے اسپیکر تھے۔
حلف اٹھانے کے بعد نومنتخب اسپیکر نے ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کا اعلان کیا جس کے لیے پیپلزپارٹی کی امیدوار ریحانہ لغاری ہیں جب کہ رابعہ اظفر متحدہ اپوزیشن کی امیدوار ہیں۔
سندھ اسمبلی کا ایوان کُل 168 ارکان پر مشتمل ہے جس میں سے 163 ارکان نے ووٹ کاسٹ کرنا تھا تاہم تحریک لبیک کے تین ارکان نے ووٹ کاسٹ نہیں کیے۔
سندھ اسمبلی کے ایم پی اے سیماء ضیاء بیرون ملک جب کہ شاہانہ اشعر نے علالت کے باعث تاحال حلف نہیں اٹھایا، اسی طرح رزاق راہمو کی کامیابی کا نوٹیفیکشن تاحال جاری نہیں ہوا۔
پی ایس87 پر تحریک لبیک پاکستان کے امیدوار کے انتقال کے باعث انتخاب ملتوی کیا گیا تھا جب کہ پیر فضل شاہ نے صوبائی اسمبلی کی نشست چھوڑ کر قومی اسمبلی سے حلف اٹھایا جس کے بعد ان کی نشست خالی ہے۔
دوسری جانب خیبرپختونخوا اسمبلی کا اجلاس سردار اورنگزیب نلوٹہ کی زیر صدارت ہوا جس میں پاکستان تحریک انصاف کے مشتاق غنی 81 ووٹ لے کر اسپیکرمنتخب ہوئے اور انہوں نے اپوزیشن کے لائق محمد خان کو شکست دی۔
عام انتخابات میں مشتاق غنی اپنے آبائی علاقے ایبٹ آباد کے حلقے پی کے 39 ایبٹ آباد 4 سے کامیاب ہوئے ہیں اور وہ 2013 میں بھی اسی نشست سے اسمبلی پہنچے تھے۔
خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف کے گزشہ دور حکومت میں مشتاق غنی وزیر اطلاعات اور وزیر ہائر ایجوکیشن تھے۔
اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی منتخب ہونے کے بعد مشتاق غنی نے عہدے کا حلف اٹھا لیا اور ڈپٹی اسپیکر کے لیے الیکشن کا اعلان کردیا۔
ڈپٹی اسپیکر کے لیے محمود جان کا مقابلہ اپوزیشن کے جمشید مہمند سے ہوا جس میں محمود جان نے 78 ووٹ حاصل کیے جب کہ جمشید مہمند کو 30 ووٹ ملے۔
ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے لیے کل 109 ووٹ پڑے جن میں سے ایک ووٹ مسترد ہوا۔
محمود جان کی کامیابی کے بعد نومنتخب اسپیکر مشتاق غنی نے نومنتخب ڈپٹی اسپیکر محمود جان سے حلف لیا۔
خیبرپختونخوا اسمبلی 124 ارکان پر مشتمل ہے جس میں سے پاکستان تحریک انصاف کے ارکان کی تعداد 75ہے۔
یاد رہے کہ خیبرپختونخوا اسمبلی میں 7 نشستیں خالی کردی گئی ہیں جس میں سے 6 نشستیں پی ٹی آئی کی تھیں جب کہ 3 حلقوں پر ابھی انتخابات ہونے ہیں، پی ٹی آئی کی 2 خواتین کی مخصوص نشستیں بھی خالی ہیں۔
بلوچستان اسمبلی کے اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے لیے اجلاس کل شام 4 بجے ہوگا جس کی صدارت اسپیکر راحیلہ حمید درانی کریں گی۔
بلوچستان عوامی پارٹی اور اتحادی جماعتوں کی جانب سے اسپیکر کے لیے عبدالقدوس بزنجو امیدوار ہیں جب کہ ڈپٹی اسپیکر کے لئے پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی عمر خان جمالی کا نام سامنےآیا تھا۔
بلوچستان اسمبلی میں نئے اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب خفیہ رائے شماری کے ذریعے کیا جائے گا۔
دوسری جانب پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے دوران نومنتخب اراکین نے حلف اٹھالیا جس کے بعد دوسرے مرحلے میں اسپیکر و ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب عمل میں لایا جائے گا۔
پنجاب اسمبلی میں تحریک انصاف کے ارکان کی تعداد 175 جب کہ مسلم لیگ (ن) 162، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ق) کے اراکین کی تعداد 10،10 ہے۔
پنجاب اسمبلی کی 7 نشستیں ارکان کے قومی اسمبلی کا حلف اٹھانے کے باعث خالی ہیں جب کہ تین حلقوں میں نتیجہ زیر التوا اور 3 میں الیکشن روکے گئے ہیں۔