ترکی (اصل میڈیا ڈیسک) صدر رجب طیب ایردوان اور آذری صدر الہام علی ایف نے دونوں ملکوں کے درمیان طے پانے والے شوشہ معاہدے پر دستخط کر دیئے۔
صدر ایردوان کا آرمینی قبضے سے نجات شدہ بالائی قاراباغ کے اس علامتی شہر شوشہ میں سرکاری اعزاز کے ساتھ آذری صدر نے استقبال کیا ۔
استقبالیہ تقریب کے بعد دونوں صدور نے بالمشافہ بات چیت کی جسکے بعد دونوں ملکوں کے مابین شوشنہ معاہدے پر دستخط کیے گئے۔
صدر ایردوان نے منعقدہ پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ شوشہ معاہدہ دونوں ملکوں کے تعلقات میں ایک نئے دور کا آغاز ہوگا،44 روز کی جنگ کے بعد قارا باغ اپنے حقیقی وطن سے جا ملا جس پر میں ایک بار پھر آذری عوام کو مبارک باد پیش کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ آزادی کی جنگ میں جس طرح سے ترکی آذربائیجان کے ساتھ رہا مستقبل میں اس کی تعمیر نو میں بھی اسی طرح کا تعاون دیتا رہے گا جبکہ قاراباغ اپنی پرانا وقار دوبارہ حاصل کر سکے گا۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ قاراباغ کی تباہی کا ازالہ کرتے ہوئے اس قسم کی تباہی دوبارہ سے نہ دہرائی جائے۔
صدر نے کہا کہ آذربائیجان کی اس کامیابی کو دنیا تسلیم کرےاور ہم امید کرتے ہیں کہ آرمینیا ہماری نیک نیتی اور خلوص دل کی قدر کرتےہوئے اس سنہری موقع سے فائدہ اٹھائے۔ چھ رکنی پلیٹ فارم جس میں روس،ترکی،آذربائیجان،ایران ،جارجیا اور آرمینیا بھی شامل ہو مل کر خطے کے امنو استحکام کو بہتر بنانے کے لیے کام کریں۔ ترکی اور آذربائیجان اس سلسلے میں ہر قسم کے تعاون کے لیے تیار ہیں، مستقبل قریب میں اعلی حکمت عملی تعاون اجلاس کا انعقاد ترکی میں ہوگا جبکہ یکم اپریل سے دونوں ملکوں کے درمیان بلا ویزہ سیاحت سے ہم ایک دوسرے کے مزید قریب آ چکے ہیں۔
صدر نے مزید کہا کہ قیدم شہر شوشسہ میں ہم جلد ہی قونصل خانہ کھولیں گے۔
آذری صدر علی ایف نے بھی اس موقع پر کہا کہ شوشہ معاہدہ دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کی ضمانت ہے، قاراباغ کی آزادی کے لیے صدر ایردوان کی کاوشوں اور ترک عوام کی حمایت دھکی چھپی بات نہیں ،ہم اسے ہمیشہ یاد رکھیں گے۔
علی ایف نے ترکی اور آذربائیجان کے مابین اتحادی معاہدے کے تحت سو سال قبل دستخط شدہ قارس مطابقت کا بھی حوالہ دیا ۔